غیر معمولی بارشوں کے باعث دبئی کی طویل شاہراہیں سیلاب کے پانی سے بھر گئیں جب کہ بدھ کو بھی پروازیں نہ ہونے کے باعث مسافروں کو ہوائی اڈے سے دور رہنے کو کہا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کا شہر دبئی ریکارڈ بارشوں کی زد میں ہے، جہاں منگل کو 254 ملی میٹر تک بارش کے بعد چھ لین والی ایکسپریس ویز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
دبئی پولیس نے بتایا کہ ملک کی سات ریاستوں میں سے راس الخیمہ میں ایک 70 سالہ شخص گاڑی پانی میں بہہ جانے کے بعد جان سے گیا۔
ایک حکومتی اہلکار کے مطابق مسافروں کو بین الااقوامی پروازوں کے لحاظ سے دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک دبئی ایئرپورٹ سے دور رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
ایئرپورٹ کے ترجمان کا کہنا تھا: ’جب تک کہ بالکل ضروری نہ ہو مسافر ایئر پورٹ نہ آئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ دبئی ایئر پورٹ پر پروازوں کی تاخیر اور رخ موڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
دبئی کی ایمریٹس ایئرلائن نے بدھ کو تمام چیک ان منسوخ کر دیے کیونکہ عملے اور مسافروں کو پہنچنے اور جانے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سڑکوں پر پانی بھر گیا اور کچھ میٹرو سروسز بھی معطل ہو گئیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہوائی اڈے پر ٹیکسی کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں اور مسافروں کو پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔
منگل کی موسلا دھار بارش کے دوران بھی دبئی ایئر پورٹ پر متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جب کہ کئی ایک کو منسوخ یا ان کا رخ موڑ دیا گیا۔
پیر اور منگل کی درمیانی شب ہمسایہ ملک اومان سے ٹکرانے کے بعد طوفان متحدہ عرب امارات اور بحرین کی طرف آیا، جہاں کئی بچوں سمیت 18 افراد جان سے گئے۔
موسمیاتی ماہر فریڈریک اوٹو نے، جو موسمیاتی تبدیلیوں کے انتہائی موسمی واقعات میں کردار کا جائزہ لینے کے ماہر ہیں، بتایا کہ اس بات کا ’زیادہ امکان‘ ہے کہ گلوبل وارمنگ نے طوفانوں کو مزید خراب کر دیا ہو۔
یو اے ای کے سرکاری میڈیا کے مطابق 1971 میں متحدہ عرب امارات کے قیام سے قبل 1949 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے یہ سب سے زیادہ بارش تھی۔