fbpx
خبریں

غزہ میں صورت حال کے ذمہ دار یہودی نہیں اسرائیلی حکومت ہے: ڈاکٹر العیسیٰ/ haroon.rashid

رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کہا ہے کہ غزہ میں درپیش صورت حال کے ذمہ دار یہودی نہیں بلکہ اسرائیلی حکومت ہے۔

انہوں نے یہ بات ‘العربیہ انگلش’ کے رض خان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کی ہے۔

سیکرٹری جنرل مسلم ورلڈ لیگ ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں۔  غزہ  میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ساتویں ماہ کے آغاز پر ان کا یہ انٹرویو غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی حکومت اور یہودی مذہب کے ماننے والوں کے درمیان فرق کو ملحوظ رکھنا انتہائی ضروری قرار دیا ہے۔

محمد العیسی مغربی دنیا میں مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں سطحوں پر اعتدال پسند مانے جاتے ہیں اور پوری دنیا کے مذہبی رہنماؤں اور حکومتوں کے درمیان رابطے بڑھانے کے لیے ایک پل کا کام کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر محمد العیسی پاکستان کے نو روزہ دورے دوران عیدالفطر کی نماز کی امامت کے علاوہ اسلام آباد میں سیرت میوزیم کے افتتاح کے علاوہ ملک کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

محمد العیسیٰ نے کہا کہ غزہ میں بچوں اور عورتوں کی ہلاکتوں کے واقعات انتہائی دل شکنی کے حامل اور ناقابل قبول ہیں۔ ’ہم سات اکتوبر سے مسلسل یہ تکلیف دہ صورت حال دیکھ رہے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ہمیں انصاف کرنا ہوگا اور وہ یہ کہ غزہ کی صورت حال کی ذمہ داری یہودی مذہب کے ماننے والوں پر نہیں اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے لیے ایک ایسی شخصیت ہیں جنہیں رہنمائی کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ویژن 2030 سعودی عرب کو جدید خطور پر استوار کرنے کا ایک جامع منصوبہ ہے۔

محمد العیسیٰ عالمی سطح پر ایک قابل قبول اور معتدل شخصیت ہونے کے ناطے دنیا بھر کا سفر کر چکے ہیں اور ہر جگہ اپنے اعتدال پسندانہ خیالات کی وجہ سے ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔

وہ امریکی رہنماؤں کے علاوہ یہودی رہنماؤں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال میں رہتے ہیں حتیٰ کہ نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کی موت کے واقعات کو بھی پوری ہمدردی سے دیکھنے والے رہنماؤں میں شامل ہیں۔

وہ مکہ میں مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر اور فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرتے ہوئے ان سب کی میزبانی کر چکے ہیں۔

’اسلاموفوبیا کی وجہ اسلام سے متعلق غلط تصورات‘

انہوں نے العربیہ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اسلاموفوبیا کے بارے میں بھی تفصیلی بات کی ہے اور ان کی یہ گفتگو ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اسلاموفوبیا دنیا بھر میں عملاً مسلم اور اسلام دشمنی کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے ایک مذہبی رہنما کے طور پر اپنی آواز کو اس لیے بلند کیا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمے کو فروغ دیا جا سکے۔

محمد العیسیٰ نے کہا کہ ‘اسلاموفوبیا کی بڑی وجہ مذہب کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیاں ہیں۔ ان غلط فہمیوں کو دور کرنا اور انہیں حل کرنا ضروری ہے۔ جو لوگ اسلام کے بارے میں کچھ تصور رکھتے ہیں یا سمجھنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اسلام کو اس کے اصل ماخذ سے سمجھنے کی کوشش کریں۔

’تاکہ انہیں اندازہ ہو سکے کہ حقیقتاً اسلام کیا ہے۔ نہ کہ بعض افراد کی طرف سے اسلام کی گئی تشریحات کی روشنی میں اسلام کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ کیونکہ یہ تشریحات اسلام کے دائرہ کار میں نہیں آتی ہیں۔ ہوسکتا ہے ان میں بعض تشریحات انتہا پسندانہ ہوں۔’

انہوں نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے واضح طور پر کہا کہ ضروری نہیں کہ اسلاموفوبیا کی بڑی وجہ نفرت ہو بلکہ بڑی وجہ غلط فہمی بھی ہو سکتی ہے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے