الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا کہنا ہے کہ کمیشن نے پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے دو اپریل کو ہونے والے انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ریٹرننگ افسران نے 48 خالی نشستوں پر انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی حتمی فہرست پہلے ہی جاری کر دی ہے جبکہ ریٹرننگ افسران کو انتخابی سامان کی منتقلی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
چھ سال کی مدت کے لیے منتخب ہونے والے پاکستانی سینیٹرز دیگر عوامی نمائندوں کی طرح قوانین پر تبادلہ خیال کرتے اور ان پر ووٹ دیتے ہیں۔
تاہم ہر تین سال بعد نصف سینیٹرز ریٹائر ہو جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے سینیٹرز کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
پاکستان کی سینیٹ 100 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے 52 رواں ماہ ریٹائر ہو چکے ہیں جبکہ 48 خالی نشستوں پر انتخابات ہونے ہیں۔
انتخابات عام طور پر سینیٹرز کی مدت ختم ہونے سے چند دن پہلے ہوتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے بروقت عام انتخابات کرانے میں ناکامی کی وجہ سے ان میں تاخیر ہوئی۔
اے پی پی کے مطابق ’قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک ہو گی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’سینیٹ انتخابات کے لیے چار مختلف رنگوں میں بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ جنرل نشستوں کے لیے سفید پیپرز، ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لیے سبز، خواتین کے لیے گلابی اور اقلیتی نشستوں کے لیے پیلے رنگ کے کاغذات استعمال کیے جائیں گے۔‘
رواں ماہ خالی ہونے والی 52 نشستوں میں سے 48 پر انتخابات ہو رہے ہیں کیونکہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے لیے مختص چار نشستیں صوبہ خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد پہلے ہی ختم ہو چکی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری پریس ریلیز کے مطابق 48 خالی نشستوں کے لیے 147 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
ان میں سے 18 بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں، جن میں پنجاب اور بلوچستان سے جنرل نشستوں پر سات، سات، خواتین کی نشستوں پر دو اور علما یا ٹیکنوکریٹس کے لیے مخصوص نشستوں پر دو نشستیں شامل ہیں۔
بقیہ 30 نشستوں پر دو اپریل بروز منگل انتخابات ہوں گے جن میں 59 امیدوار میدان میں ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔