برطانوی فوج نے اپنے اہلکاروں پر سینکڑوں سال سے عائد داڑھی رکھنے کی پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخباد دی ٹیلی گراف کے مطابق برطانوی بادشاہ چارلس نے جمعرات کو اس فیصلے پر دستخط کیے جس میں برطانوی فوج کے افسران اور سپاہیوں کو داڑھی رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ شاہ چارلس برطانوی افواج کے کمانڈر انچیف بھی ہیں۔
اخبار کے مطابق برطانوی فوج کے سربراہ جنرل سر پیٹرک سینڈرز نے فوج کے ظاہری حلیے میں اس تبدیلی کا فیصلہ حاضر سروس اور ریٹائر فوجیوں سے کیے گئے ایک سروے کے بعد کیا۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق سر پیٹرک کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی فوری طور پر لاگو ہو جائے گی۔
سروے کے نتائج کے مطابق ’بڑی اکثریت‘ نے یہ محسوس کیا کہ فوج کو یہ پالیسی بدلنے کی ضرورت ہے تاکہ سپاہی داڑھی رکھ سکیں۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شاپس نے فوج میں بھرتیوں کے بحران پر بات کرتے ہوئے داڑھی پر پابندی کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا تھا۔
برطانوی فوج سے قبل برطانوی شاہی بحریہ اور فضائیہ اس پابندی کو ختم کر چکی ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم داڑھی رکھنے کی شرط کے مطابق سپاہیوں کو داڑھی کو برطانوی فوج کے ’صفائی کے معیار‘ کے مطابق رکھنا ہو گا اور اس بات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
ویلش گارڈز کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو میں وارنٹ آفیسر کلاس ون پاؤل کارنے نے سپاہیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی داڑھیوں کا بھرپور جائزہ لیا جائے گا۔
برطانوی اخبار دی گارڈین سے بات کرتے ہوئے نیشنل آرمی میوزیم کے عہدیدار جولین فیرینس نے بتایا کہ ’برطانوی فوج روایتی طور پر مروجہ فیشن کی پیروی کرتی ہے۔ سترویں صدی کے آغاز تک فوج میں داڑھی رکھنے کی اجازت تھی۔
’انگلش وار کے دوران بھی فوجیوں کی داڑھی ہوتی تھی لیکن اٹھاویں صدر کے آغاز تک داڑھی کو فوج کے فیشن سے نکال دیا گیا اور پھر یہ بلا ضرورت کبھی واپس نہیں آئی۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔