ہر سال کی طرح اس سال بھی ماہ رمضان میں کوئٹہ کے کچھ نوجوانوں نے رمضان نائٹ فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا، جس میں شہر کی مختلف ٹیموں نے حصہ لیا ہے۔
نوجوان فٹ بالرز تراویح کے بعد سے سحری تک فٹ بال کھیلتے ہیں۔
نائٹ فٹ بال ٹورنامنٹ کا یہ سلسلہ گذشتہ 10 سال سے چل رہا ہے اور کھیل سے محبت رکھنے والے کچھ نوجوان کھلاڑی اپنی مدد آپ کے تحت اس ٹورنامنٹ کو منعقد کرتے ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ روزوں میں ورزش کے ساتھ ساتھ سحری تک خوب ٹائم گزارتے ہیں اور کھیل سے لگن کو منشیات سے دوری کا بہترین عمل سمجھتے ہیں۔
کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد سے تعلق رکھنے والے دانیال خان بھی یہاں اپنی ٹیم کے ساتھ کھیلنے آتے ہیں، جن کا کہنا تھا: ’یہاں ہم نے اس ٹورنامنٹ میں ٹیم شامل کی ہے کیوں کہ رمضان میں سپورٹس کرنا ہے اور اپنی صحت کا خیال رکھنا ہے۔ روزے میں ظاہر سی بات ہے ہم میں اتنی قوت نہیں ہوتی ہے کہ ہم دن کے وقت کھیل سکیں تو اس لیے ہم نے نائٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لیا ہے۔‘
فٹ بال کے میدان کی حالت زار پر دانیال خان نے کہا کہ کھیلنا تو بس ان کی مجبوری ہے لیکن یہ گراؤنڈ کھیلنے کے لیے نہیں ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مطالبہ کیا کہ گراؤنڈز کی مرمت ہونی چاہیے تاکہ نوجوان اچھے ماحول میں کھیل سکیں۔
ٹورنامنٹ کے منتظم گلستان لانگو کہتے ہیں کہ کلی (گاؤں) اسماعیل میں ایک ہی گراؤنڈ ہے، لیکن اس کے باوجود وہ گذشتہ 10 سال سے رمضان میں ٹورنامنٹ منعقد کرتے ہیں۔
گلستان لانگو کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں تقریباً 80 سے 85 ٹیموں نے حصہ لیا ہے۔
بقول گلستان: ’یہ ٹورنامنٹ ہم اپنی مدد آپ کے تحت ہر سال منعقد کرتے ہیں۔ ہمیں لائٹنگ (روشنی) کا مسئلہ ہوتا ہے، ہمارے پاس کچے گراؤنڈ کا مسئلہ ہے۔ ٹورنامنٹ کی مناسب فیس 2500 روپے رکھی گئی ہے جس سے بجلی کے بل، جنریٹر و پیٹرول کے خرچے کے ساتھ ریفری کے خرچے، ٹیم کٹس اور فائنل میچ پرائز دیتے ہیں۔‘
ٹورنامنٹ کے میچیز دیکھنے کے لیے یہاں آس پاس کے علاقوں کے لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔