امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے امریکہ نے ایک معروف پاکستانی گیم ڈویلپر مائنڈ سٹورم سٹوڈیو کے ساتھ ایک اہم شراکت کا اعلان کیا جس کا مقصد ایک بیان کے مطابق خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
لاہور سے جاری ایک بیان کے مطابق ڈیجیٹل گیمنگ انڈسٹری میں یہ تعاون خطے کے نوجوانوں میں جدت و مہارت کے فروغ اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔
ایشیا دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو گیمز مارکیٹ ہے – 45 فیصد گیمرز وہاں مقیم ہیں – اور پاکستان اس میں ایک ابھرتا ہوا کھلاڑی ہے۔ پاکستان میں گیمنگ انڈسٹری کی آمدنی دگنی سے زیادہ ہو چکی ہے اور توقع ہے کہ اگلے چند سالوں میں اس میں سست رفتار سے اضافہ جاری رہے گا۔
یو ایس اے آئی ڈی اور مائنڈ سٹورم سٹوڈیو کے اس اشتراک سے یونیورسٹیوں میں متعلقہ نصاب متعارف کروانے سے خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو اپنی تخلیقی صلاحیتیں اجاگر کرنے اور ڈیجیٹل گیمنگ کو بطور موثر کیریئر بنانے میں مدد ملے گی۔
گیم ڈیویلپمنٹ مقابلوں اور تربیتی ورکشاپس کے انعقاد کے ذریعے یو ایس اے آئی ڈی اور مائنڈ سٹورم سٹوڈیو ایک مؤثر گیمنگ ایکو سسٹم کو فروغ دیں گے جو خیبر پختونخوا کی ڈیجٹل اکانومی کی نمو میں اہم کردار ادا کرے گا۔
مائنڈ سٹورم پارٹنرشپ ضم شدہ اضلاع سمیت صوبے میں معاشی مواقع بڑھانے کے لیے حکومت خیبر پختونخوا اور نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے 24.7 ملین ڈالر کے پانچ سالہ اقدام کا حصہ ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹیٹسٹا 3 کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں ویڈیو گیمز کی صنعت کی ترقی کے بارے میں ایک دلچسپ منظرنامہ یہ ہے:
2022 میں پاکستان میں گیمرز کی تعداد کا تخمینہ ساڑھے تین کروڑ سے زیادہ (آبادی کا 16 فیصد) لگایا گیا ہے اور 2026 تک یہ بڑھ کر تقریبا چھ کروڑ گیمرز (آبادی کا 20.6 فیصد) تک بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پاکستان میں ویڈیو گیم انڈسٹری کی آمدنی 2022 میں 208.70 ملین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے اور 2022-26 کے مقابلے میں 2.17 فیصد کی سالانہ ترقی کی شرح ظاہر کرتی ہے جس کے نتیجے میں 2026 تک 227.40 ملین امریکی ڈالر کی سالانہ آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
2022 میں پاکستان میں فی کس اوسط خرچ 5.67 امریکی ڈالر کی توقع تھی جو بہت سی دیگر عالمی مارکیٹوں کے مقابلے میں کم ہے لیکن ہمسایہ ملک بھارت کے برابر ہے۔
پاکستان میں خواتین کے مقابلے میں مردوں کے لیے گیمنگ زیادہ مقبول مشغلہ ہے۔ 2021 میں 76.9٪ گیمرز مرد اور 23.1٪ خواتین تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو ایس اے آئی ڈی پاکستان کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری نے کہا کہ کسی دور میں محض ایک مشغلہ سمجھے جانےوالی ڈیجیٹل گیمنگ آج اربوں ڈالر کی صنعت بن چکی ہے، جو تکنیک میں جدت اور صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی کا باعث بن رہی ہے۔
’مائنڈ سٹورم سٹوڈیو کے ساتھ اس شراکت کے ذریعے، امریکہ کا مقصد ڈیجیٹل گیمنگ ڈیویلپمنٹ کو خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل کرنا اور اسے قابل عمل کیریئر کے طور پر فروغ دینا ہے۔‘