لندن : برطانیہ میں چھوٹی کشتیوں سے رواں برس اب تک 10ہزار سے زائد تارکین وطن سیاسی پناہ کے حصول کیلئے پہنچ چکے ہیں۔
یہ بات برطانوی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 10جنوری سے 25مئی کے درمیانی عرصے میں 10ہزار 170 تارکین وطن پہنچ چکے ہیں۔
گزشتہ سال 2023 کے اسی عرصے کے دوران7 ہزار 395 تارکین وطن خطرناک سمندری سفر کے ذریعے برطانیہ پہنچے تھے۔ اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ 2023 میں انگلینڈ کے جنوبی ساحلوں پر اترنے والے تارکین وطن کی تعداد میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ برطانیہ میں 4 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل وزیراعظم رشی سنک کو درپیش ایک اہم چیلنج کی نشاندہی کرتے ہیں، برطانوی وزیراعظم بارہا ان کشتیوں کو روکنے کے عہد کا اظہار کرچکے ہیں اور اس معاملے کو اپنی ترجیح بجی قرار دیتے رہے ہیں۔
برطانیہ میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے والے وزیر اعظم رشی سنک نے اپنے گزشتہ بیان میں کہا تھا کہ غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو الیکشن سے پہلے روانڈا ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا۔