لاہور : پنجاب فرانزک ایجنسی میں 3 ملازمین کو رپورٹس کی تبدیلی اور بھرتیوں پر رشوت لیتے ہوئے پکڑلیا گیا، ایک کیس میں نائب قاصدکے 10 لاکھ روپے لینے کا انکشاف ہوا۔
تفصیلات کے مطابق مجرموں کا سراغ لگانے والی پنجاب فرانزک ایجنسی میں فرانزک رپورٹس کی تبدیلی کاانکشاف ہوا، دستاویز میں بتایا گیاکہ فرانزک ایجنسی کے 3 ملازمین کو رپورٹس اور بھرتیوں پررشوت لیتےپکڑلیا گیا۔
دستاویز میں کہا ہے کہ تینوں ملازمین کا انٹرنل انٹیلی جنس رپورٹ پر پولی گرافک ٹیسٹ کیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ میں تینوں ملازمین پکڑے گئے، جنہیں اینٹی کرپشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہنا تھا کہ پہلے فیزمیں نائب قاصد ،ڈرائیورزکو پکڑا گیاکچھ مزیدملازمین بھی ملوث ہوسکتےہیں، صرف ایک کیس میں نائب قاصدکے 10 لاکھ روپے لینے کا انکشاف ہوا،دستاویز
ناصرمحمودکیخلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست اینٹی کرپشن حکام کو دیدی گئی ہے ، ناصرمحمودنےفرانزک رپورٹ کیلئے10لاکھ روپےرشوت لی، ملزم نے نارروال کےتھانہ کوٹ نیناں میں مقدمےکی رپورٹ کیلئےرقم لی۔
،ڈپٹی ڈائریکٹرایڈمن نے بتایا کہ ملزم پی ایس ایف اےکی لیگل ٹیم کیساتھ کام کرتا ہے ، ملزم کیخلاف شواہدمل گئے اور پولیس گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹا نکلا۔
:اینٹی کرپشن نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے 2 ڈرائیوراور پرائیویٹ شخص کوگرفتارکرکےمقدمہ درج کرلیا ہے ، مقدمہ پی ایس ایف اےکےڈپٹی ڈائریکٹرایڈمن کی مدعیت میں درج کیاگیا۔
ڈرائیورمحمدسجاد اورغلام رسول نےخاتون کوسیکیورٹی گارڈبھرتی کرنےکیلئےرقم لی ، کارروائی متاثرہ خاتون نادیہ نوشین کی درخواست پرعمل میں لائی گئی۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ خاتون نےایک لاکھ روپے بینک کےذریعےاورڈیڑھ لاکھ کیش دیا، ملزمان کےخلاف انکوائری پی ایس ایف اےمیں کی گئی، ملزمان پولی گرافک ٹیسٹ سمیت دیگرشواہدمیں مجرم پائےگئے۔
اینٹی کرپشن حکام نے بغیر انکوائری مقدمہ درج کر لیا اور مزید تحقیقات جاری ہے۔