پاکستان نے پیر کو یورپی ملک نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ’جان بوجھ کر اشتعال‘ دلانے اور ’اسلاموفوبک‘ عمل قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان دی ہیگ میں پاکستان سمیت او آئی سی کے بعض رکن ممالک کے سفارت خانوں کے باہر قرآن کی بے حرمتی کے احمقانہ اور انتہائی قابل اشتعال حالیہ واقعے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ ایک جان بوجھ کر اشتعال دلانے اور اسلاموفوبک عمل ہے جس سے دنیا بھر میں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایسے عمل کو احتجاج، آرا اور آزادی اظہار کے لبادے میں چھپایا نہیں جا سکتا۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دی ہیگ میں ایک بار پھر قرآن کی بے حرمتی کا واقعہ 23 ستمبر کو پیش آیا جہاں ایک اسلام مخالف گروپ کے سربراہ نے پاکستان، انڈونیشیا، ترکی اور ڈینمارک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن کی بے حرمتی کی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب سعودی عرب نے بھی دی ہیگ میں قرآن کی بے حرمتی کے حالیہ واقعے کی مدمت کی ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایسے عمل کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔‘
سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اس طرح کے عمل واضح طور پر نفرت اور نسل پرستی کو ہوا دیتے ہیں، اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے علاوہ رواداری، اعتدال پسندی کی اقدار کو پھیلانے اور لوگوں اور ممالک کے درمیان ضروری باہمی احترام کو مجروح کرنے کی بین الاقوامی کوششوں سے براہ راست متصادم ہیں۔‘