fbpx
خبریں

پاکستان سری لنکا ٹیسٹ سیریز اہم کیوں ہے؟

آئی سی سی کی تیسری ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دوران پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا آغاز اتوار کو ہو رہا ہے۔

دو سالہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دوران ٹیسٹ کھیلنے والے نو ممالک کے درمیان 68 میچز پر مشتمل 27 سیریز کھیلی جائیں گی۔

اس دوران پاکستانی ٹیم 14 میچ کھیلے گی جن میں سات میچ اپنی سرزمین پر اور سات دوسرے ممالک میں کھیلیں جائیں گے۔

پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف دو، انگلینڈ کے خلاف تین اور ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ پاکستان میں کھیلے گا جبکہ ملک سے باہرآسٹریلیا کے خلاف تین، جنوبی افریقہ کے خلاف دو اور سری لنکا کے خلاف دو میچ کھیلے گا۔

پاکستان کے لیے حالیہ سری لنکا سیریز اس لحاظ سے انتہائی اہم ہے کہ پاکستان کی باقی سیریز مشکل ہیں جبکہ سری لنکا کےخلاف ٹریک ریکارڈ بہت بہتر ہے اور حریف ٹیم اب اتنی خطرناک نہیں رہی ہے جیسے پانچ سال پہلے تھی۔

پاکستان کے لیے یہ اچھا موقع ہے کہ اپنی ہوم سیریز کے ساتھ غیر ملکی سیریز میں کم ازکم یہ دو ٹیسٹ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پرپوزیشن مستحکم کر سکے۔

مجموعی طور پر پاکستان نے اب تک سری لنکا کے خلاف 57 ٹیسٹ میچ کھیلے جن میں 21 پاکستان نے جیتے ہیں جبکہ 17 میں شکست ہوئی ہے۔

اب تک پاکستان نے سری لنکا میں 25 میچز کھیلے ہیں جن میں اسے نو میں جیت اور آٹھ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔س

پاکستان ٹیم کے کپتانی بابر اعظم کر رہے ہیں جن کی قیادت میں پاکستان نے گذشتہ سال بھی سری لنکا کا دورہ کیا تھا اور سیریز 1-1 سے برابر رہی تھی۔

اس سیریز میں پاکستان کے دونوں ٹیسٹ گال میں ہوئے تھے جس میں پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا کی شکست پر انگلیاں اٹھنے کے بعد لنکن بورڈ نےتحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا کیونکہ میڈیامیں فکسنگ اور غیر ذمہ دارانہ کارکردگی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا نے پاکستان کو یکطرفہ طور پر شکست دے دی تھی۔

حالیہ سیریز کے میچ کہاں ہوں گے؟

پاکستان کی حالیہ سیریز کا پہلا ٹیسٹ بھی گال سے ہی شروع ہو رہا ہے۔ پاکستان نے اب تک گال میں سات میچ کھیلے ہیں جن میں چار میں شکست ہوئی ہے اور تین میں پاکستان نے جیت حاصل کی ہے۔

ٹیم کمبینیشن کیا ہو گا؟

پاکستان ٹیم نے آخری ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا جس میں ٹیم میں سب سے اہم تبدیلی سابق کپتان سرفراز احمد کی تھی۔

 سرفراز نے اس سیریز میں اپنی واپسی سنچری بنا کر کی تھی جس سے ان تمام ناقدین کے دعوے غلط ثابت ہوگئے تھے کہ سرفراز کا کیرئیر ختم ہوچکا ہے۔

سرفراز احمد کے کیرئیر کو دھچکا 2019 ورلڈکپ کے بعد لگا تھا اگرچہ وہ ٹیم کے ساتھ رہے لیکن پلئینگ الیون میں شامل نہیں ہوسکے تھے۔

 گال ٹیسٹ میں ان کی شمولیت یقینی ہے ان کا سری لنکن سرزمین پر کیرئیر بھی شاندار ہے۔ وہ پانچ میچوں میں 469 رنز بناچکے ہی ںجن میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔

پاکستان کی اوپننگ جوڑی عبداللہ شفیق اور امام الحق پر ہی مشتمل ہوگی تاہم عبداللہ شفیق اپنے آخری دو میچوں میں صرف 43 رنز بنا سکے تھے اس لیے ممکن ہے کہ ان کی جگہ شان مسعود کو آزمایا جائے۔

اگرایسا ہوا تو محمد ہریرہ کو ٹیسٹ کیپ ملنے کا امکان ہے لیکن عبداللہ شفیق کے کھیلنے کی صورت میں شان مسعود ون ڈاؤن ہوں گے۔ کپتان بابر اعظم چوتھے اور سعود شکیل پانچویں بلے باز ہوں گے۔

سرفراز احمد چھٹے اور سلمان آغا ساتویں بلے باز ہوں گے۔ محمد نواز آل راؤنڈر کی حیثیت سے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی یا نسیم شاہ فاسٹ بولر ہوں گے۔

پاکستان ایک اضافی سپنر کے ساتھ میدان میں اترے گا اور ممکنہ طور پر ابرار احمد کھیلیں گے کیونکہ سری لنکن پچز ان کے لیے بہت موزوں رہیں گی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ آفریدی کی بولنگ بہت اہم ہوگی کیونکہ وہ ایک سال کے طویل عرصے کے بعد واپس آ رہے ہیں اورانھیں اپنے 100ویں شکار کی تلاش ہے۔

بیٹنگ میں سعود شکیل پہلی دفعہ ملک سے باہر کھیل رہے ہیں اس لیے ان کی بیٹنگ کا بھی امتحان ہو گا۔

سری لنکا کی ٹیم کا زیادہ دارومدار کپتان ڈیموتھ کرونارتنے اور کوشال مینڈس پر ہوگا جو گذشتہ سیریز میں آئرلینڈ کے خلاف زبردست بیٹنگ کرچکے ہیں تاہم اس دفعہ ایک مختلف بولنگ اٹیک ہوگا جس کی سربراہی شاہین آفریدی کررہے ہیں۔

تجربہ کار اینجلومیتھیوز اور دنیش چندی مل مڈل آرڈر میں ہوں گے جبکہ مدوشنکا اور دھننجا ڈی سلوا بھی بیٹنگ کو مضبوط کریں گے۔

بولنگ میں سب سے اہم نام بائیں ہاتھ کے سپنر پربتھ جے سوریا کا ہے جو پاکستانی بلے بازوں کے سخت مشکلات پیدا کریں گے ان کے علاوہ آف سپنر رمیش مینڈس بھی خطرناک ہوں گے۔

گال کی وکٹ کیسی ہو گی؟

گال کی پچ روایتی طور پر بیٹنگ پچ ہے لیکن وقت کے ساتھ سپنرز کے لیے بہتر ہوجاتی ہے۔ پہلے دن اس پر بیٹنگ کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آخری دو دن اس پر گیند نیچی رہتی ہے جس کے باعث پاکستانی بلے بازوں جو مشکلات پیش آئیں گی۔

جو ٹیم ٹاس جیتے گی وہ پہلے بیٹنگ کرنا چاہے گی۔ پاکستانی سپنرز میں نعمان علی خطرناک ہوسکتے ہیں لیکن ان کے کھیلنے کے امکانات کم ہیں۔ بارشوں کا موسم ہونے کے باعث میچ متاثر ہو سکتا ہے لیکن نتیجہ خیز ضرور ہو گا۔

پاکستان کے لیے یہ دورہ بہت اہم ہے کیونکہ ورلڈکپ سے پہلے پاکستانی کھلاڑیوں کو بھرپور پریکٹس مل سکتی ہے۔ اس ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی ورلڈ کپ کی ٹیم میں ہوں گے جبکہ ایشیا کپ کے میچز بھی سری لنکا میں ہی ہوں گے۔

کیا پاکستان اس سیریز میں جیت حاصل کرسکے گی اس کا جواب تو ابھی ممکن نہیں ہے لیکن سری لنکا اپنے ملک میں ایک خطرناک ٹیم ثابت ہو سکتی ہے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے