آئی ایم ایف نے جمعرات کو کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور پاکستان کے درمیان تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی معاہدے کے لیے سٹاف سطح کا معاہدہ ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا: ’نیا سٹینڈ بائی معاہدہ پاکستان کے 2019 کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت حکام کی کوششوں پر استوار ہے، جو جون کے آخر میں ختم ہو رہا ہے۔‘
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو تین ارب ڈالر نو ماہ میں دیے جائیں گے۔ یہ فنڈنگ پاکستان کی توقعات سے زیادہ ہے۔ پاکستان 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے باقی ماندہ بقیہ 2.5 ارب ڈالر کے اجرا کا انتظار کر رہا تھا۔ اس پیکج کی میعاد آج (جمعے کو) ختم ہو رہی تھی۔
یہ معاہدہ جو آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوگا، آٹھ ماہ کی تاخیر کا شکار ہے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے فنڈ کے اجرا سے پاکستان کو کچھ سہولت مل جائے گی جو ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران اور زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر کا سامنا کر رہا ہے۔
آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کو حالیہ دنوں میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، جن میں گذشتہ سال آنے والا تباہ کن سیلاب اور یوکرین میں جنگ کے بعد اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے شامل ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پورٹر نے اپنے بیان میں کہا: ’حکام کی درآمدات اور تجارتی خسارے کو کم کرنے کی کوششوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر بہت کم سطح پر آ چکے ہیں۔ توانائی کے شعبے میں سرمائے کی صورت حال بھی خراب ہے۔
’ان مشکلات کو دیکھتے ہوئے نئی ارینجمنٹ، پالیسی کے لیے ایک حوالہ اور بنیاد فراہم کرے گی تاکہ آنے والے وقت میں کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے مالی مدد مل سکے۔‘
اس سے قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ اہم بیل آؤٹ پیکج کے لیے کے ساتھ سٹاف کی سطح کا معاہدہ ’بہت قریب‘ ہے اور اگلے 24 گھنٹے میں متوقع ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو رات گئے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا: ’ہم آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف کی سطح کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بہت قریب ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’میرے خیال میں آج رات یا زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹے کے اندر (معاہدہ) ہو جانا چاہیے۔۔ ہم نے ہر چیز کو حتمی شکل دے دی ہے۔‘
آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو مجموعی طور پر چار ارب ڈالر پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔
قبل ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت زیر التوا فنڈ کی بحالی کے لیے ایک طریقہ کار پر کام کر رہی ہے۔