سماجی رابطے کی ایک بڑی ویب سائٹ ’’فیس بک‘ اپنے قیام کی بیسویں سالگرہ منا رہی ہے جسے چند دوستوں نے کالج کے ایک کمرے سے متعارف کیا تھا۔
مارک زکربرگ اور ان کے چند دوستوں آج سے 20 برس قبل امریکا میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی بنیاد رکھی جس کا مقصد لوگوں کو آپس میں آن لائن جوڑنا اور اشتہارات سے پیسے کمانا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ابتداء سے اب تک دنیا کے اس مقبول ترین سوشل نیٹ ورک کو درجنوں بار ڈیزائن کیا جا چکا ہے،اس ویب سائٹ نے دنیا کو 4 طریقوں سے تبدیل کیا۔
اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کا نام جامعات کے تدریسی سال کے آغاز کے موقع پر تیار کی جانے والی طالب علموں کی ڈائریکٹری کے اوپر رکھا گیا تھا جسے فیس بک کہا جاتا ہے۔
اسی سال انٹرنیٹ سرچ انجن یاہو نے فیس بک کو ایک ارب ڈالرز میں خریدنے کی ناکام کوشش کی تھی۔
دیگر سوشل نیٹ ورکس بشمول مائی اسپیس، فیس بک سے پہلے موجود تھے لیکن مارک زکربرگ کی سائٹ نے سنہ 2004 میں لانچ ہونے کے بعد تیزی سے کام شروع کر دیا اور ایک سال سے بھی کم عرصے میں دنیا بھر میں اس کے ایک کروڑ صارفین ہوگئے۔
اس نے لوگوں کو تصاویر ٹیگ کرنے سمیت دیگر اختراعات کے ذریعے 4 سال کے اندر مائی اسپیس کو بہت پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ یہ سوشل نیٹ ورک بہت مقبول ہوا اور جلد ہی امریکا بھر کے تعلیمی اداروں میں استعمال ہونے لگا۔
ایک سال کے دوران اس پلیٹ فارم کے صارفین کی تعداد 10 لاکھ ہوگئی اور اگست 2005 میں اس کا نام بدل کر فیس بک ڈاٹ کام رکھا گیا۔
آئندہ چند برسوں کے دوران فیس بک کو دنیا بھر میں لوگ استعمال کرنے لگے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا نیٹ ورک بن گیا، جس کے 2024 میں 3 ارب سے زائد ماہانہ صارفین ہیں۔
یہ سچ ہے کہ فیس بُک اب نوجوانوں میں پہلے کی طرح مقبول نہیں رہا تاہم اب بھی یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔
کچھ لوگ فیس بُک اور اس کی حریف کمپنیوں کو رابطہ بڑھانے کا ذریعہ قرار دیتے جبکہ کچھ لوگ اسے بربادی کا سامان کہہ کہ مخاطب کرتے ہیں۔