فیصل آباد کی ایگری کلچر یونیورسٹی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زرعی یونیورسٹی میں جدید زراعت کو فروغ دینے کے لیے قائم انکیوبیشن سینٹر میں کاشت کاری، غذائیت اور فوڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کام جاری ہے، جو ’سبز انقلاب‘ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے چند روز قبل ’گرین پاکستان انیشی ایٹو‘ یعنی سبز انقلاب میں فوج کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمارے پاس ہر طرح کی صلاحیت موجود ہے، جو پاکستان کو عروج پر لے جا سکتی ہے۔‘
اسی حوالے سے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’سبز انقلاب میں فوج کا کردار خوش آئند ہے، کیونکہ ان کے پاس ٹیکنالوجی، اور سیٹیلائٹ امیجری ہے۔ اسی طرح سپارکو بھی ان کے پاس ہے۔ سب سے اہم بات ڈسپلن ہے جو کہ فوج کے پاس ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’آرمی کی وجہ سے ڈیٹا شیئرنگ نظام میسر ہو گا اور تربیت یافتہ افراد کی معاونت حاصل ہو گی۔‘
فیصل آباد میں قائم نیشنل انکیوبیشن سینٹر پاکستان کے سات نیشنل انکیوبیشن سینٹرز میں سے ملک کا پہلا جدید مرکز ہے، جو فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کی معاونت سے تشکیل میں آیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ سینٹر 10 ستمبر 2022 کو قیام عمل میں آیا، جو یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد میں قائم کیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق 20 ستمبر 2022 میں پہلا اور دس مارچ 2023 میں دوسرا سلسلہ تشکیل دیا گیا۔ پہلے سلسلے میں 17 سٹارٹ اپس اور دوسرے سلسلے میں 12 سٹارٹ اپس شامل ہیں، جو کاشت کاری، غذائیت، فوڈ ٹیکنالوجی، ڈیٹا اور جدید ٹیکسٹائل جیسے مختلف شعبوں میں نمائندگی کر رہے ہیں۔
ان سٹارٹ اپس کی اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں 334 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں، جن سے 91 کروڑ روپے کی آمدنی اور ایک کروڑ 61 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی ہے۔
ڈاکٹر اقرار احمد نے بتایا کہ ’نیشنل انکیوبیشن سینٹرز، ایگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ کی طرف سے ایک اہم اقدام ہے، جو وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام پاکستان کی معاونت سے کام کرتا ہے۔ اس کا مقصد سٹارٹ اپس کو جامع مدد، رہنمائی اور وسائل فراہم کر کے جدت اور ان کی کاروباری ترقی کو فروغ دینا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’نیشنل انکیوبیشن سینٹر ایک منفرد ادارہ ہے جو پورے ملک میں جدت کو دوبارہ زندہ کرنے اور فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔‘