جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے بجلی کے بلوں سے ملک بھر میں پیدا ہونے والے عوامی غیض وغضب پر نگراں وزیراعظم کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جناب نگران وزیراعظم صاحب، عوام اب بپھر گئے ہیں، کراچی سے چترال تک عوام بجلی بلوں کیخلاف احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے مظلوموں کو بجلی کے بلوں نے اشرافیہ کیخلاف متحد کردیا ہے، آج کے اجلاس میں ان 4 کاموں کا فیصلہ اور فوری عملدرآمد کروائیں۔
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ دانشورانہ گفتگو اور بھاری بھرکم الفاظ سے عوام کا پیٹ بھرنے والا نہیں، بجلی کے بلوں میں تمام ظالمانہ ٹیکس ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی بااثر حکومتی یا سیاسی شخصیت کو بھی ایک یونٹ بجلی مفت نہ دی جائے، ججز، افسرشاہی، واپڈا ملازمین، پارلیمنٹیرینز کو بجلی مفت نہ دی جائے.
رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے فراڈ معاہدے ختم کریں، مالکان پر مقدمہ اور گرفتار کریں، فرنس آئل اور امپورٹڈ کوئلے سے بجلی کی تیاری پر پابندی لگائیں.
سینیٹر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ بجلی کی چوری محکمہ واپڈا کی سہولت کاری سے ہوتی ہے بجلی چوری کو دہشت گردی کے برابر جرم قرار دے کر کھلے عام سزائیں دیں۔