fbpx
خبریں

امریکی فوجی کو شمالی کوریا سے چھڑانے کا ’مشن‘ شروع

زیرِ حراست امریکی فوجی کے معاملے پر اقوام متحدہ شمالی کوریا کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اقوام متحدہ کی کمانڈ (یو این سی) اور شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے شمال میں داخل ہونے والے امریکی فوجی ٹریوس کنگ کے معاملے پر بات چیت شروع کر دی ہے۔

یہ بات امریکا کی زیر قیادت کمانڈ کے ڈپٹی کمانڈر نے پیر کو کہی جو کوریائی جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کرتی ہے۔

کثیر الملکی فورس کے ڈپٹی کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دینے والے برطانوی فوج کے افسر لیفٹیننٹ جنرل اینڈریو ہیریسن کے مطابق UNC اور شمالی کوریا کی فوج کے درمیان بات چیت کا آغاز اور جنگ بندی کے تحت قائم ایک طریقہ کار کے ذریعے کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کا آغاز KPA [کورین پیپلز آرمی] کے ساتھ [کورین] آرمیسٹائی معاہدے کے طریقہ کار کے ذریعے ہوا ہے تاہم میں ایسی کوئی بات نہیں کہہ سکتا جس سے اس عمل کو متاثر کیا جا سکے۔

ایک امریکی فوجی بدھ کو بغیر اجازت کے سرحد عبور کرکے شمالی کوریا کی حدود میں داخل ہوا جس کو وہاں کے سیکیورٹی فورس نے گرفتار کرلیا

حکام کے مطابق مذکورہ فوجی حملے کے الزام میں اس سے قبل جنوبی کوریا کی ایک جیل میں تقریباً دو ماہ تک قید کاٹ چکا ہے اور 10 جولائی کو ہی اس کو رہا کیا گیا تھا۔ کنگ سے ستمبر 2022 میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کی گئی تھیں لیکن اس وقت انہیں حراست میں نہیں لیا گیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ کنگ نچلے درجے کا فوجی ہے جس کو تادیبی وجوہات کی بنا پر امریکا لے جایا جا رہا تھا، لیکن وہ ہوائی اڈے سے نکل کر ٹور گروپ میں شامل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

اس معاملے سے متعلق علاقے میں اقوام متحدہ کی فوجی کمان نے کہا کہ مذکورہ فوجی جوائنٹ سیکورٹی ایریا اورینٹیشن ٹور پر تھا اور ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے شمالی کوریا کی فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

 

Comments




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے