fbpx
خبریں

الیکشن 2024 کے بعد سیاسی استحکام پر تجزیہ نگار منقسم

پاکستان میں اس وقت وعدوں، دعووں اور دلاسوں کا سیزن چل رہا ہے۔ بعض تجزیہ نگار ان انتخابات کو پہلے سے متنازع قرار دے رہے ہیں لیکن اچھا پہلو یہ ہے کہ آٹھ فروری 2024 کو کوئی بھی بائیکاٹ کو تیار نہیں ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو نے الیکشن 2024 کے سلسلے میں اس گفتگو میں دو سیاسی تجزیہ کاروں کو مدعو کیا اور ان سے انتخابی مہم، مین سٹریم میڈیا کے کردار پولنگ کے دن اور بعد کی صورت حال پر بات کی۔

اس خصوصی گفتگو میں سینیئر تجزیہ نگار اور تبادلہ لیب نامی تحقیقی غیرسرکاری تنظیم کے سربراہ مشرف زیدی اور سینیئر اینکر پرسن، صحافی اور انڈپینڈنٹ اردو کے سیاسی امور پر کالم نگار عادل شاہزیب شریک تھے۔

الیکشن مہم کے دوران مین سٹریم میڈیا کا جو کردار تھا وہ کس حد تک متوازن تھا؟ جب انتخاب ہو جائیں تو نتائج کتنے قابل قبول ہوں یا نہیں؟ پارٹیاں کیا اپنا ووٹ بینک برقرار رکھ پائیں گی اور اس کے علاوہ وہ کیا پی ٹی آئی کے ووٹ لینے میں کامیاب ہوں گی؟ اور فیک نیوز جیسے معاملات میں صحافیوں کا کیا کردار ہو سکتا ہے؟ ان سب کے جوابات آپ کو اس گفتگو میں ملیں گے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے