اسلام آباد: سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں کے افسران کو مفت یونٹس کی فراہمی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سیکریٹری پاور ڈویژن نے نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ بجلی کے بلوں سے متعلق میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا کے پُرانے ملازمین کے سوا کسی محکمے میں بلوں میں رعایت نہیں دے رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوں میں رعایت بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو مل رہی ہے، ایسا نہیں ہے کہ تمام بوجھ بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر ڈالا جا رہا ہے، اگلے سال 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادا کرنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2023 کیلیے ڈالر کا ریٹ 195 روپے طے ہوا لیکن اس کی قیمت 284 روپے تک گئی، آر ایل این جی اور درآمدی کوئلے کی قیمتوں میں بھی توقع سے زیادہ اضافہ ہوا۔
سیکٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ درآمدی ایل این جی کی قیمت 3 ہزار سے 3800 فی ایم ایم بی ٹی یوتک رہی، درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 سے 61 ہزار روپے فی میٹرک ٹن رہی، 63 فیصد گھریلو صارفین کیلیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام مشکل صورتحال سے دوچار ہیں، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کل اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا ہے، پاور سیکٹر معاملات سے متعلق تمام شراکت داروں کو مدعو کیا گیا ہے۔