لاہور میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے معروف سیاسی تجزیہ کار Orya Maqbool Jan کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ ان پر مذہبی منافرت پھیلانے اور ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے سائبر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ عدالت نے Orya Maqbool Jan کو چار دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔
Orya Maqbool Jan کا مقدمہ: الزامات اور تحقیقات
Orya Maqbool Jan کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے مؤکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ایف آئی اے کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ تاہم، ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس Orya Maqbool Jan کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
سوشل میڈیا پر Orya Maqbool Jan کی موجودگی
Orya Maqbool Jan کی سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں فالوورز ہیں، جہاں ان کے X (پہلے ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر 1.3 ملین سے زائد فالوورز اور یوٹیوب چینل پر 1.05 ملین سبسکرائبرز ہیں۔
مبارک سانی کیس سے جڑا ہوا معاملہ
Orya Maqbool Jan کا یہ معاملہ مبینہ طور پر مبارک سانی کیس سے جڑا ہوا ہے، جس میں سپریم کورٹ نے حال ہی میں فیصلہ سناتے ہوئے مبارک سانی کی سزا کو کالعدم قرار دیا تھا۔
Orya Maqbool Jan کی گرفتاری کے بعد، ملک بھر میں آزادی اظہار رائے کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ اس بات کا انتظار ہے کہ عدالت میں اس کیس کا کیا نتیجہ نکلتا ہے اور مستقبل میں Orya Maqbool Jan کی قسمت کا کیا ہوگا۔