fbpx
سائنس و ٹیکنالوجی

جرمنی نے ہائیڈروجن سے چلنے والی دنیا کی پہلی ٹرین کے کا افتتاح کر دیا

جرمنی کی لوئر سیکسنی ریاست میں مکمل طور پر ہائیڈروجن سے چلنے والی 14 ٹرینوں کا ایک بیڑا شروع کیا گیا ہے

جرمنی نے مکمل طور پر ہائیڈروجن سے چلنے والی ریلوے لائن کا افتتاح کیا ہے، جو کہ ایک "ورلڈ پریمیئر” ہے اور سپلائی میں مشکلات کے باوجود گرین ٹرین ٹرانسپورٹ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ہائیڈروجن ٹرینوں کا دنیا کا پہلا بیڑا یہاں ہے، اور یہ جرمنی میں ہے۔ ڈیزل ٹرینوں کے پرانے بیڑے کو تبدیل کرنے کے لیے، جرمنی نے ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی ٹرینوں کے بیڑے پر تقریباً 92 ملین ڈالر خرچ کیے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا کہ یہ ٹرینیں جرمن علاقے لوئر سیکسنی میں شروع کی گئیں۔ خطے میں اب تک 14 ٹرینیں چلائی جا چکی ہیں۔ یہ ہائیڈروجن ٹرینوں کا دنیا کا پہلا بیڑا بھی ہو سکتاہے

فرانسیسی صنعتی کمپنی السٹوم کی طرف سے جرمن ریاست لوئر سیکسنی کو فراہم کردہ 14 ٹرینوں کے بیڑے نے ہیمبرگ کے قریب Cuxhaven، Bremerhaven، Bremervoerde اور Buxtehude کے شہروں کو ملانے والے 100km (60 میل) ٹریک پر ڈیزل انجنوں کو تبدیل کر دیا ہے۔

ٹرین بنانے والی کمپنی Alstom کے مطابق، ہر ٹرین کی رینج 999 کلومیٹر (621 میل) ہو گی جس کی رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ (87mph) ہو گی۔Alstom کے سی ای او ہنری پوپارٹ-لافارج نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، "ہمیں اپنے مضبوط شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس ٹیکنالوجی کو ایک عالمی پریمیئر کے طور پر استعمال کرنے پر فخر کرتے ہیں ۔

السٹوم کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ڈیزل کے بجائے ہائیڈروجن کو ترجیح دینے سے، نئی ٹرینیں ہر سال تقریباً 15,974,43 لیٹر ایندھن کی بچت کریں گی۔ طویل مدت میں، یہ تقریباً 417 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو بچائے گی۔

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے