fbpx
تراجمترجمہ شاعری

گبریلا مسترال (Gabriela Mistral) کی تین نظمیں

مترجم : عامر بن علی

لجا

جب تم مجھے پیار بھری نظروں سے دیکھتے ہو

میں خوبصورت ہوجاتی ہوں

جیسے شبنم گھاس کو جھکا دیتی ہے

میں شرمندہ ہوں اپنے دکھی چہرے سے

اپنی تلخ آواز اور بھدے گھٹنوں سے

جب تم نے مجھے دیکھا اور میری سمت آئے

مجھ غریب نے خود کو پہچانا اور یوں محسوس کیا جیسے میں ننگی ہوں

تمہیں رستے میں کوئی ایسا پتھر نہیں ملا

صبح کی روشنی اور چمک سے عاری

جیسے یہ عورت جسے تم نے دیکھا

کیوں کہ تم نے فقط اس کا نغمہ سنا ہے

میں اب خاموش رہوں گی

تاکہ راہگزر پر چلتے لوگوں کو میری خوشی کا پتہ نہ چلے

کیسے میرا چہرہ خوشی سے دمکتا ہے

اور ہاتھ کانپ رہے ہیں

یہ اندھریرا ہے اور شبنم گھاس کو جھکا رہی ہے

دیر تک مجھے دیکھنے رہو اور نرمی سے باتیں کرو

تاکہ کل جب میں دریا پر جاؤں تو خوبصورت لگوں

تم جب بھی مجھے چومتے ہو میں سندر ہوجاتی ہوں

 

**********

میں تنہا تو نہیں ہوں

رات! یہ تو ویران ہے

پربتوں سے لے کر سمندروں تک

لیکن میں ! جو کہ تمہاری کوہ پیما ہوں

میں تنہا تو نہیں ہوں

آسمان! یہ تو ویران ہے

کیونکہ چاند تو سمندر میں ڈوب گیا ہے

لیکن میں! وہ ہوں جو تمہیں تھامے ہوئے ہوں

میں تنہا تو نہیں ہوں

دنیا! یہ تو ویران ہے

جسم کا سارا گوشت دکھی ہے تم دیکھ سکتے ہو

لیکن میں ! جو تمہیں بانہوں میں سمیٹے ہوئے ہوں

میں تنہا تو نہیں ہوں

 

*******************

میری رقیب

وہ دوسری عورت کے ساتھ چلا گیا

میں اسے جاتا دیکھتی رہ گئی

اب بھی نرم ہوا چلتی ہے

خاموش راہ گزر کے ساتھ ساتھ

اور یہ نم ناک آنکھیں

اسے جاتا دیکھتی رہیں

وہ اس کے ساتھ محبت میں مبتلا ہے

بہار موسم کی زمین پر

کانٹوں کی شاخوں پر بھی پھول کھلے ہیں

فضا میں ایک نغمہ گونجتا ہے

اور وہ اس کے ساتھ محبت منا رہا ہے

بہار موسم کی سرزمین پر

اس نے اسے بوسہ دیا

سمندر کے خوبصورت کنارے پر

چاند کی کھلتی ہوئی پیلی روشنی

اٹکھیلیاں کرتی لہروں سے ٹکراتی ہیں

اور موجیں میرے خون جگر کا رنگ نہیں اپناتی ہیں

وہ اس کے ساتھ ابد تک اکٹھا جائے

آسمان بہت میٹھا ہوگا

خدا کہتا ہے ! خاموش رہوں

اور وہ اس کے ساتھ جائے گا ابد تک

 

*********

 

گبریلا مسترال (پیدائش: ۰۷ اپریل ۱۸۸۹ء – وفات : ۱۰ جنوری ۱۹۵۷ء) چلی کے شہر وکونیا میں پیدا ہوئیں۔ شاعرہ، سفارت کار اور انسانیت پسند مفکر تھیں۔ اپنی شاعری پر ۱۹۴۵ء میں لاطینی امریکہ کی پہلی نوبیل انعام حاصل کرنے والی خاتون بنی۔ آپ کا کام دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔

 

*********

مترجم عام بن علی جاپان میں مقیم ہیں۔ آپ سے رابطہ اس ای میل کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔

femc1@hotmail.com

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے