fbpx
تراجمترجمہ شاعری

التکویر / عبیرہ احمد

 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
التکویر

سورہ التکویر کا منظوم ترجمہ : عبیرہ احمد

باندھ دیا جائے گا جس دن
سورج کی کرنوں کا پھیلا ہوا عمامہ(1)

اور بے نور ستارے جس دن سرگشتہ، سرگرداں ہوں گے(2)

دھرتی اپنے ہاتھ سے جانے دے گی پربت(3)

پورے دن کی ناقاوں کا جب کوئی نگران نہ ہوگا(4)

ایک مقام پہ آجائیں گے جب (وحشت کے مارے) خون آشام درندے(5)

اور سمندر آتش سوزاں بن جائیں گے(6)

جب روحیں جسموں سے دوبارہ آن ملیں گی(7)

زندہ گاڑی جانے والی لڑکی سے پوچھا جائے گا(8)

اس کے قتل کا موجب اس کی کون خطا تھی؟(9)

کھول دیے جائیں گے جب اعمال کے دفتر(10)

آسمان کے پردے کھینچ لیے جائیں گے(11)

بھڑکا دی جائے گی جس دن نار جہنم(12)

سامنے لا رکھی جائے گی (جس دن) جنت(13)

اس دن انساں جان چکا ہوگا جو لے کر آیا ہوگا(14)

قسم ہے رجعت کرنے والے (تاروں کی) (15)

پھر چلنے پھرنے، چھپ جانے والے تاروں کی(16)

رخصت لیتی رات کی آخری ساعت کی (17)

اور صبح کی دھیمی دھیمی آمد و شد نفس کی(18)

بے شک یہ اک پاک رسول کا فرمایا ہے(19)

قوت والی ہے وہ ہستی، عرش کے مالک کے نزدیک بلندی پر اورنگ نشیں ہے (20)

عرش بریں پر جس کا حکم سنا جاتا ہے، روح امیں ہے (21)

اور تمھارا (یہ) ساتھی مجنون نہیں ہے(22)

روح القدس کو اس نے افق کے کھلے کنارے پر دیکھا ہے(23)

اور یہ غیبی نعمت کے پھیلا دینے میں
کچھ بھی دریغ نہیں لاتا ہے(24)

یہ قرآں شیطان رجیم کا کام/قول نہیں ہے(25)

پھر تم کن راہوں پھرتے ہو؟(26)

یہ تو کل عالم والوں کا راہ نما ہے(27)

تم میں سے جو سیدھی راہ پہ چلنا چاہے(28)

اور (یقینا) تم کچھ چاہ نہیں سکتے ہو جب تک پالنہار نہ چاہے(29)

 

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے