fbpx
بلاگ

سیلاب، کہنے کو ایک خبر کہ فلاں فلاں گاؤں زیرِ آب آ گئے؟

سیلاب، کہنے کو ایک خبر کہ فلاں فلاں گاؤں زیرِ آب آ گئے مگر کبھی سوچا ہے کہ ایک سیلابی ریلا کتنے خواب ساتھ بہا لے جاتا ہے؟ پتہ ہے جب ہمار ے گاؤں میں کہتے ہیں کہ سیلابی ریلا گزرنے والا ہے، گاؤں خالی کرو۔ تو مائیں سب سے پہلے بچوں کی اسناد اٹھاتی ہیں۔

ہائے میرے بیٹے بیٹی کی 16، 14 سال کی محنت ہے یہ۔ غریب لوگ روتے ہوئے گھر چھوڑتے ہیں۔ اماں جی اس لکڑی کی صندوق کو بار بار دیکھتی ہیں، جہاں وہ بیٹی کا جہیز جمع کر رہی تھیں۔ کوئی اچھا مہنگا کپڑا کوئی خاندان میں شادی ہونے پہ لڑکے کی ماں دیتی، اماں جی بیٹی کے لئے رکھ لیتی ہے۔ کوئی اچھا برتن جو اس نے خود نہیں استعمال کیا ہوتا بیٹی کے لئے رکھ دیتی ہے۔ وہ اپنی شادی کے سال بعد ہی اپنی اکلوتی سونے کی انگوٹھی اتار کر بیٹی کے لئے رکھ دیتی ہے۔ وہ اس صندوق کو چھوڑ کر نہیں جا سکتی۔*

پھر اس کی نظر چھت والے پنکھے کی طرف جاتی ہے تو اسے یاد آتا کہ اسے جہیز میں ایک اسٹینڈ والا پنکھا ملا تھا، مگر پہلے بیٹے کی پیدائش پر ملنے والے مبارکباد کے پیسوں سے یہ چھت والا پنکھا لیا تھا، کیسے چھوڑ کے جا سکتی ھوں؟
*صحن میں رکھا دانوں والا بڑا ڈول کیسے چھوڑ کر جاؤں؟؟ جس میں رکھے گندم کے دانے اس نے اپنے بچوں اور شوہر کے ساتھ سخت گرمی میں زمیندار کی زمینوں سے دو ماہ انکی فصل کاٹ کر کمائے تھے۔ یہ گندم سال بھر اسکے بچوں کا پیٹ بھر سکتی تھی۔ اسکو کیسے چھوڑ دے؟ سب کہہ رہے ہیں: گھر میں جو جو بھی جانور ہیں انکو کھول دیں، اگر انکی زندگی ہوئی وہ تیر کر اپنی جان بچا لیں گے۔
اماں سوچ رہی ہے کہ کیسے جانے دوں یہ گائے جو ہمارے گھر کا چولہا گرم رکھے ہوئے ہے؟ غربت کی وجہ سے سارا دودھ بیچ دیتی کہ بچوں کی فیس کے پیسے تو نکل آتے ہیں۔ پھر گھر کے کچے کمرے کیسے چھوڑ کر جائے، جن کو اپنے ہاتھوں سے مٹی کا لیپ لگاتی ہے اماں ہر سال۔ بہت مشکل ہے گھر چھوڑنا۔

مجھے سوچ کر دکھ بھی ہوتا ہے اور افسوس بھی کہ ہمارے حکمران لوگ رب کو کیا منہ دکھائیں گے؟ حضرت عمرؓ جب حکمران بنے وہ فرماتے تھے کہ میرے دور حکومت میں ایک کتا بھی پیاسا مر گیا تو عمر جواب دہ ہو گا؛ جو بوڑھی عورت کے گھر اپنے کندھوں پہ اناج لاد کر پہنچا تے ہیں اور کہتے ہیں، "اماں رب سے میری شکایت تو نہیں کرو گی؟”
ہمارے آج کے حکمران رب کا سامنا کیسے کریں گے؟ کیا جواز ہو گا انکے پاس؟ غریبی بھی نعمت ہے رب کی۔ ظلم اور کسی کا حق کھانے کا موقع نہ ملنا بھی فضل ہے رب کا۔ مالک غریبوں پر رحم فرما کر ان کی مدد کر۔ آمین۔

میری درخواست ان لوگوں تک پہنچا دیں جو مانتے ہیں سورة المعارج کی آیت نمبر 24 اور 25 کو [جن کے مالوں میں سائل اور محروم کا ایک مقرر حق ہے، جو روزِ جزا کو بر حق مانتے ہیں]۔ ایسے لوگوں سے میری درخواست ہے کہ اس وقت میں کسی بھی قابلِ اعتماد فلاحی ادارے کے ساتھ مل کر اپنا حق ادا کریں۔ اللہ سبحانہ وتعالٰی ہمیں معاف فرما دے اور اس آفت سے ہمارے لئے خیر پیدا فرما دے۔ آمین

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے