fbpx
بلاگ

نوری نستعلیق اور جنگ / اسلم ملک

یکم اکتوبر 1981 کو جنگ لاہور کا اجرأ ، ایک ایسا واقعہ تھا ، جس نے دنیا بھر میں اردو صحافت پر دور رس اثرات مرتب کئے۔ پہلی بار کوئی اردو اخبار کمپیوٹر کمپوزنگ کے ساتھ شائع ہوا اور اس کے ساتھ اردو اخبارات کی ترتیب اور ترسیل میں انقلابی تبدیلیوں کا دروازہ کھل گیا۔ پاکستان میں کسی اخبار کے مختلف مقامات سے شائع ہونے والے کئی کئی ایڈیشنوں کی ایک ہی جگہ تیاری اور اخبارات کی انٹر نیٹ پر دستیابی سب کمپیوٹرائزڈ کمپوزنگ سے ممکن ہوئی۔

1980 میں نوری نستعلیق کمپوزنگ والے کمپیوٹر آئے تو ان کی قیمت ایک کروڑ روپے تھی۔ مزید ایک کروڑ ڈیوٹی لگتی تھی۔ حکومت نے پہلے دس کمپیوٹرز پر ڈیوٹی معاف کردی۔ دُور اندیش میر خلیل الرحمٰن نے اس کا پورا فائدہ اٹھایا۔
اس وقت کمپیوٹر پورے کمرے کی جگہ گھیرتا تھا۔ کمپوزنگ کے بعد سوراخ دار (perforated) فیتہ نکلتا تھا ۔ اس سے برومائڈ پیپر پر عکس لیا جاتا تھا۔ پھر اسکی فلم بنائی جاتی تھی۔ جسے کاٹ کر پرانے طریقے سے کاپی پر چسپاں کیا جاتا تھا۔ سرخیاں خوشنویس کاٹ کاٹ کر جوڑتے تھے۔ابتدا میں کمپوزنگ میں بھی کئی خامیاں ہوتی تھیں۔ بعض الفاظ ٹائپ نہیں ہوسکتے تھے، بعض کچھ کے کچھ ( نازیبا بھی) ہو جاتے تھے۔ ان کی تصحیح کاتب قلم سے کرتے تھے۔
لیکن اب آہستہ آہستہ improvement کے بعد چند ہزار روپے والا کمپیوٹر مذکورہ تمام کام کسی غلطی کے بغیر کر لیتا ہے۔ اب ایسی بھی مثالیں موجود ہیں کہ کوئی شخص اکیلا کوئی اخبار ، رسالہ یا کتاب تحریر، کمپوز، مرتب، ڈیزائن کر رہا ہے۔ پورا صفحہ کمپیوٹر سکرین پر تیار ہوجاتا ہے۔ انگلستان ، امریکہ سے شائع ہونے والے اخبارات پاکستان کے کسی گاؤں میں بھی تیار ہورہے ہیں۔ بھارت میں جہاں کاتب نہ ملنے سے اردو اخبارات و جرائد ایک ایک کر کے بند ہوتے جارہے تھے، اردو صحافت کو نئی زندگی ملی۔ ہم سب اردو زبان کے محسن ، نوری نستعلیق کے ’’موجد ‘‘ احمد مرزا جمیل کے شکرگزار ہیں۔

جنگ لاہور دراصل میر شکیل الرحمٰن کا پروجیکٹ تھا. انہوں نے جنگ کراچی سے مختلف، چٹ پٹی خبروں اور زیادہ سے زیادہ ذیلی سرخیوں کا ایک نیا انداز اپنایا جو اتنا مقبول ہوا کہ تھوڑے ہی دنوں میں جنگ لاہور مقبول ترین اخبار بن گیا اور سبھی اخباروں کو اس کا لے آؤٹ اختیار کرنا پڑا. ایک وقت ایسا آیا کہ اخباروں کی پیشانی چھپالی جاتی تو ان میں فرق کرنا مشکل ہوجاتا.
میر خلیل الرحمٰن کہتے تھے کہ ان کے خیال میں لاہور ایڈیشن کی سرکولیشن دس ہزار بھی ہوجاتی تو بڑی بات تھی لیکن شکیل نے اس سے دس اور بیس گنا تک پہنچادی.

نیچے ’’ جنگ ‘‘ لاہور کا پہلا شمارہ ہے



 

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے