fbpx
بلاگسفر نامہ

فرانس کی پرانی بندرگاہ "ہماری خاتون ” / گلناز کوثر

تصاویر : گلناز کوثر

فرانس کی پرانی بندرگاہ

گہرے نیلے پانی کے کنارے چند مچھیروں کے سٹالز ڈھیر ساری دھوپ اور دنیا کو فلموں تصویروں سے باہر اپنی آنکھ سے دیکھ کر تسلی کرنے والے سیاح کچھ فرانسیسی اپنی سرسراتی زبان کو فر فر بولتے ہوئے ۔۔۔ یہ تھا Port Vieux۔۔۔۔ جہاں سے بس پہاڑی ٹیڑھے بل کھاتے رستوں پر بلندی کی طرف جیسے پرواز کرتے ہوئےNotre Dame کی عمارت تک لے جاتی ہے ۔۔۔۔ یہ چرچ شاید سات آٹھ سو برس قبل قلعہ تھا پھر چرچ بنا اور انیسویں صدی کے وسط میں یہ اپنی موجودہ حالت کو پہنچا یہاں سے آپ گھوم گھام کر پورے شہر کا اور سمندر کا جس کے کنارے یہ شہر واقع ہے خوب نظارہ کر سکتے ہیں۔۔۔۔

یہاں پہنچتے ہی خواہ مخواہ وکٹر ہیوگو کے ناول کا کبڑا عاشق یہاں وہاں چرچ کی گھنٹی بجاتا نظر آنے لگا اور وہ حسینہ بھی جس کے پیچھے شہر بھر پاگل تھا محبت کی کہانیوں کا کیا ہے کہیں بھی چل پڑیں۔۔۔ اور تخیل کی پرواز کا بھی کیا ہے ورنہ اس چرچ کی تعمیر سے کچھ برس پہلے ہیوگو یہ ناول لکھ کر فارغ ہو چکا تھا اور یہ بھی کہ یہ شہرہ آفاق ناول کچھ اور بنیادی روایات کلچر اور قدیم طرز تعمیر کے بچاؤ سے متعلق بھی تھا

بڑا ادب یونہی تو بڑا ادب نہیں بن جاتا۔۔۔ مشکل اب یہ تھی کہ وکٹر ہیوگو والا چرچ دور تھا اور یہ بھلیکا بھی انگریزوں کا پیدا کردہ ہے ناول کے فرانسیسی ٹائٹل میں پیرس کا لفظ ترجمہ کرتے کرتے کھا گئے اب ہم جیسوں کو کیا پتہ کہ یہاں سارے کیتھولک چرچز Notre Dame ہی کہلاتے ہیں ہمارے لیے تو نوٹرڈیم اور کبڑا عاشق ایک ہی چیز ہیں سو اسی چرچ کو عالمی ادب کے شہکار کی جنم بھومی سمجھ کر نہایت سنجیدگی سے ایک آدھ موتی اپنے حصے بھی آ جانے کی دعا مانگی شہر کے اونچے پہاڑ کی اونچی عمارت پر اونچے کھڑے خدا کی علامت کو دیکھ کر سوچا خدا نے گھر بناتے ہوئے آسمان اور بلندی ہی کو کیوں چنا ۔۔۔۔

پھر ڈھلتے ڈوبتے سورج کے ساتھ سفر کیا اور کئی فضول باتیں سوچیں جن کا اصلی زندگی کی سودے بازیوِں سے کوئی تعلق نہیں۔۔۔۔۔

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے