fbpx
بلاگ

رشی سوناک برطانیہ کے نئے وزیراعظم /نور حسین افضل

ہندوستانی نژاد رشی سوناک برطانیہ کے پہلے وزیر اعظم منتخب


رشی سوناک برطانیہ کے پہلے ہندوستانی نژاد وزیر اعظم بن گئے ہیں، اور ان کے مقابلے میں قدامت پسند جماعت کے تمام حریف امیدوار دستبردار ہوگئے ہیں۔ کنزرویٹو قانون سازوں کی کمیٹی کے سربراہ نے رِشی سوناک کو قدامت پرست جماعت کا اگلا رہ نما قرار دیا ہے؛جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیراعظم بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔
قانون سازوں کی یہ کمیٹی پارٹی رہنما کے انتخاب یا اسے تبدیل کرنے کے لیے قواعد طے کرتی ہیں۔ اب ویسٹ منسٹر کے امیرترین سیاست دانوں میں سے ایک سوناک کو شاہ چارلس کی جانب سے نئی حکومت بنانے کی دعوت دی جائے گی۔ وہ سبکدوش ہونے والی رہنما لیزٹرس کی جگہ لیں گے؛جو اس عہدے پر صرف 44 دن تک فائز رہی ہیں۔
انھوں نے اعتدال پسند سیاست دان پینی مورڈنٹ کو شکست دی، جو اپنی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں، جبکہ ان کے ایک اور حریف سابق وزیراعظم بورس جانسن نے یہ کہتے ہوئے مقابلہ سے دستبردار ہوگئے تھے؛کہ وہ اب پارٹی کو متحد نہیں کرسکتے ہیں۔
مورڈنٹ فاتح امیدوار کا اعلان ہونے سے چند منٹ پہلے وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہوگئی تھیں۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے، اور ایک بار پھر ہماری پارٹی کے تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔ رشی کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔”
بیالیس سالہ سابق وزیرخزانہ رِشی سوناک دو ماہ سے بھی کم عرصے میں برطانیہ کے تیسرے وزیر اعظم ہوں گے۔ انھیں اب برسوں سے جاری سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ملک میں استحکام بحال کرنا ہوگا۔ نئے وزیراعظم کو توانائی اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانا ایک چیلنج ہوگا۔
سوناک پہلے بار اس وقت قومی توجہ کا مرکز بنے تھے، جب 39 سال کی عمر میں وہ بورس جانسن کے دور میں وزیرخزانہ بنے۔ انھوں نے کووِڈ 19 کی وبا کے دوران میں کامیاب اسکیم تیار کی تھی۔ اور بڑے احسن انداز میں اس سے نبرد آزما ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ ان کا خاندان 1960ء کی دہائی میں بہتر مواقع کی تلاش میں بھارت سے برطانیہ نقل مکانی کرگیا تھا.
رِشی سُنَک (Rishi Sunak) 12 مئی 1980ء کو پیدا ہوئے۔ کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی سیاست دان ہیں۔ اور 2015ء سے رچمونڈ پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمان ہیں۔
ان کی ولادت ساؤتھمپٹن میں ایک بھارتی برطانوی خاندان میں ہوئی۔ ان کے والدین مشرقی افریقا سے بھارت ہجرت کر گئے تھے۔ سونک کی تعلیم ونچسٹر کالج میں ہوئی۔ اس کے بعد لنکن کالج، اوکسفرڈ سے فلسفہ، سیاست اور معاشیات میں تعلیم حاصل کی۔ اور جامعہ سٹنفورڈ سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ جامعہ سٹنفورڈ میں ہی ان کی ملاقات ان کی مستقبل کی شریکہ حیات اکشتا مورتی سے ہوئی۔

اکشتا انفوسیس کے بانی اور کڑوڑوں کی دولت کے مالک بھارتی نزاد تاجر این آر ناراین مورتی کی دختر ہیں۔ سونک اور مورتی کی مشترکہ مالیت 730m£ ہے۔ 2022ء کی رپورٹ کے مطابق وہ برطانیہ کے 222ویں سب سے امیر ہیں۔ گریجویشن کے بعد سونک نے گولڈمن سیکس میں ملازمت کی, اور بعد میں ہیج فنڈ میں بطور مشترک کام کرتے رہے. 2015

ء کے عام انتخابات میں سونک رچمنڈ (یورک) سے منتخب ہوئے اور تھریسا مے کی دوسری حکومت میں پارلیمانی انڈر سیکرٹری ریاست برائے لوکل گورنمنٹ رہے۔ انہوں نے ربیکسٹ سے اخراج کی حمایت میں تین مرتبہ ووٹنگ کی۔ مے کے استعفی کے بعد انہوں نے بورس جانسن کی حمایت کی، اور جانسن کنزرویٹو کے لیڈر بنے۔

جانسن نے وزیر اعظم بننے کے بعد سونک کو خزانہ کا چیف سکریٹری بنادیا۔ فروری 2020ء میں ساجد جاوید کے استعفی کے بعد وہ اگزیکر کے چانسلے بھی بنے۔ چانسلر بننے کے بعد کورونا وائرس کی عالمی وبا میں حکومت کی جانب سے معاشی تعاون میں سونک کا اہم کردار رہا۔ انہوں نے ایٹ آؤٹ ٹو ہیلپ آؤٹ اسکیم چلائی۔

5 جولائی 2022ء کو بورس جانسن کے ساتھ معاشی پالیسی میں نا اتفاقی کی وجہ سے انہوں نے چانسلر کے عہدہ سے استعفی دے دیا۔ 8 جولائی 2022ء کو انہوں نے کنزرویٹیو پارٹی کے لیڈر کے لئے اپنے امیدوار کا اعلان کیا۔ اور اب وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
دنیا کا ایک قاعدہ، قانون اور کلیہ ہے جو جس فیلڈ میں محنت، مشقت اور سعی کرتا ہے؛وہ اس میں ضرور کامیاب ہوتا ہے.

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے