fbpx
بلاگ

ربیع الاول خزاں میں بھی بہار / عتیق چوہدری

ربیع الاول کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ جب ابتداء میں اس کا نام رکھا گیا تو اس وقت موسم ربیع یعنی فصل بہار کا آغاز تھا۔ یہ مہینہ فیوضات و برکات کے اعتبار سے افضل ہے کہ باعث تخلیق کائنات رحمۃ اللعالمین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی علیہ الصلوٰۃ والسلام اس دنیا میں تشریف لائے۔ ہر ملک اور قوم کے لوگ اپنے رہنما، لیڈر، اور دانشوروں کا یوم پیدائش مناتے ہیں جبکہ ان شخصیتوں سے فائدہ کسی ایک ملک یا ایک قوم کو یا کسی ایک خطے کو یا کسی ایک خاص نظریات و مکتب فکر کو ہی ہوتا ہے ،مگر یوم پیدائش پر خراج عقیدت ضرور پیش کرتے ہیں۔یہاں اس ذات گرامی کے یوم پیدائش کی بات اور خراج عقیدت پیش کرنے کا معاملہ ہے۔ جو ہر انسان، جانور، پرندے، چوپائے، پیڑ پودے اور ہر چیز کے نبی ہیں۔ سب کا وجود ان کے طفیل ہے، سب کو ان سے برابر کا فائدہ ہے، وہ تمام انسانوں کے نبی، کائنات کی تمام اشیاء کے لئے رحمت ہی رحمت ہیں ۔ ان کو سب سے پیار ہے۔ انہوں نے جو بتایا سب کے لئے، جو کیا سب کے لئے، جو ان کی باتوں کو مانا، ان کی باتوں پر چلا، ان کے طریقوں کو اپنایا، اس کے وارے نیارے ہو گئے، دنیا کی ہر بھلائی مل گئی اور آخرت کی سرخروئی بھی مل گئی، اللہ کی خوشنودی بھی مل گئی۔ پھر ایسے عظیم محسن، ایسے پیارے نبی، جن سے بڑھ کر اللہ کے سوا کوئی نہیں، کوئی شخصیت کتنی ہی عظیم کیوں نہ ہو، مگر سرکار دو جہاں سے اس کی نسبت ذرے اور آفتاب جیسی ہے۔ کسی ذرے کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ،مگر آفتاب کی برتری کا عالم کچھ اور ہے، مگر محمدرسول اللہ کی عظمت کے آگے آفتاب بھی ایک ذرہ ہے آفتاب اپنی شعاعوں سے بیک وقت زمین کا نصف حصے کو روشن کرتا ہے، مگر نبی کریم  کے علم و حکمت، نبوت و رسالت کی روشنی زمین ہی نہیں، ہر عالم کے ایک ایک ذرے پر پڑ رہی ہے۔ 12ربیع الاول شریف بروز پیر، مکہ المکرمہ کے محلے بنی ہاشم میں آپؐ کی ولادت باسعادت صبح صادق کے وقت ہوئی۔ 12 ربیع الاول ہی میں آپ ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے۔ اسی ماہ کی 10 تاریخ کو محبوب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین سیدہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح فرمایا تھا۔اسی تاریخ سے کائنات کی ظلمت و تاریکیاں نورانیت میں تبدیل ہونے لگیں۔ انسان کا مردہ دل پھر سے تازگی پانے لگا۔ کفر و شرک کی گھنگور گھٹائیں ختم ہونے لگیں۔ انسانوں کو انسانیت کے صحیح اور حقیقی مفہوم سے عملی آشنائی ہونے لگی۔
عالَم اسلام میں ماہ ربیع الاوّل میں محافل میلادکا انعقاد اور خوشی ومسرت کا اظہار کرنا،انواع واقسام کے صدقہ وخیرات کرنااور دعوت طعام کا اہتمام کرنا ہمیشہ سے مسلمانوں کا محبوب طرزِعمل رہاہے اور میلاد شریف کے خواص میں سے یہ ہے کہ میلاد شریف کی برکت سے ہمیشہ اللہ تعالیٰ کاخاص فضل وکرم ہوتا ہے۔ وہ لوگ شاہد قسمت کے سکندر ہیں جو سرورِ عالمؐ کا میلاد مناتے ہیں آقاؐ کی ثناء خوانی دراصل عبادت ہے ہم نعت کی صورت میں قرآن سناتے ہیں عالم اسلام کے تمام مسلمان بارہ ربیع الاوّل کو یہ عظیم الشان اور ایمان افروز تہوار جشن عید میلادُ النبیؐ ہمیشہ سے مناتے چلے آرہے ہیں اور جب تک یہ دنیا قائم ودائم ہے اور ایک بھی مسلمان روئے زمین پرباقی ہے،جشن عید میلادُ النبیؐ اسی طرح عقیدت ومحبت، خوشی ومسر گئیت اورمکمل آب وتاب کے ساتھ منایاجاتا رہے گا اور اہل ایمان میلاد شریف کی برکتوں، رحمتوں اور دنیوی واُخروی سعادتوں سے فیض یاب ہوتے رہیں گے۔

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے