fbpx
بلاگ

برطانیہ میں ویمن پرائز فار فکش حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کاملہ شمشی

کاملہ شمسی، برطانیہ میں ویمن پرائز فار فکش حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون

 

برطانیہ میں 2018ء کا ویمن پرائز فار فکشن پاکستانی مصنفہ کاملہ شمسی نے جیت لیا ہے۔ تیس ہزار پاؤنڈ کی انعامی رقم کا یہ ایوارڈ جیتنے والی وہ پہلی پاکستانی نژاد خاتون ہیں۔ کاملہ کو یہ ایوارڈ ان کے 2017ء میں شائع ہونے والے ناول ہوم فائر پر دیا گیا ہے۔ ہوم فائر کاملہ کا ساتواں ناول ہے۔ اس سے پہلے انہیں مختلف ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا جن میں بیلز پرائز اور اورنج پرائز شامل ہیں۔ 2017ء میں ہوم فائر بکر پرائز کی لمبی لسٹ میں بھی شامل تھا تاہم اس بار ہوم فائر کو سال کی بہترین کتاب قرار دیا گیا اور ویمن پرائز فار فکشن کا حق دار ٹھہرایا گیا ہے۔

کاملہ شمسی کا ناول ہوم فائر ایک برطانوی مسلم خاندان کے اسلامک سٹیٹ آئی ایس آئی ایس سے تعلق پر مبنی کہانی ہے جس میں موجودہ عہد کے حوالے سے قدیم یونانی ڈرامہ نویس سوفو کلیز کے کردار انٹیگنی Antigone کو دہرایا گیا ہے۔ اسے اس قدیم یونانی المیہ کردار کی بازیافت یا مکرر سُر بھی کہا جا سکتا ہے جس میں تھیب کے بادشاہ کریون نے اینٹگنی کے بھائی پولی نائیس کو غدار قرار دیتے ہوئے اس کی کی لاش کو قانوناً ملک میں دفن کرنے سے منع کر دیا تھا۔ پولی نائیس نے تھیب پر حملے میں حملہ آور فوجوں کا ساتھ دیا تھا اور میدانِ جنگ میں مارا گیا تھا۔

اینٹگنی نے اس قانون کو اعلانیہ توڑا، اپنے بھائی کی آخری رسومات اور تدفین کا انتظام کیا اور خود قانون کی حکم عدولی کی پاداش میں موت کی سزا کی مستحق ٹھہری۔ منصفین کی کمیٹی کی سربرہ سارہ سینڈز کے مطابق ہوم فائر بنیادی طور پر ہمارے عہد کی شناخت، متضاد وفاداری، محبت اور سیاست کی کہانی ہے جس کی فارم اور تھیم مہارت سے برقرار رکھی گئی ہے۔ یہ ایک قابلِ ذکر کتاب ہے جو نہایت شاندار انداز میں لکھی گئی ہے ۔ شارٹ لِسٹ میں دیگر پانچ اہم اور بہترین کتابوں کی موجودگی میں سارہ کے بقول یہ ایک مشکل لیکن متفقہ فیصلہ تھا۔

کاملہ شمسی 13 اگست 1973ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور وہیں پرورش پائی۔ انہوں نے کری ایٹو رائٹنگ میں گریجوایشن اور ایم ایف اے کیا۔ 2007ء میں وہ برطانیہ چلی گئیں اور اب مستقل برطانیہ میں مقیم ہیں۔ 2013ء میں ان کا نام برطانیہ کے بیس بیسٹ سیلر ینگ مصنفین کی گرانٹا لِسٹ میں شامل ہوا تھا۔ 1998

ء میں کاملہ شمسی کا پہلا ناول In The City Of The Sea اُس وقت شائع ہوا جب ان کی عمر صرف پچیس سال تھی۔ 2000ء میں ان کا دوسرا ناول Salt And Saffron شائع ہوا۔ Kartography ان کا تیسرا ناول ہے جو 2002ء میں اور 2005ء میں چوتھا ناول Broken Verse شائع ہوا۔ پانچواں ناول Burnt Shadows اور چھٹا ناول A God In Every Stone بتدریج 2009ء اور 2015ء میں شائع ہوئے۔ ان کے ہر ناول کو یا تو کوئی نہ کوئی ایوارڈ ملا یا کسی نہ کسی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ اب وہ اپنے ساتویں ناول Home Fire پر بھی ویمن پرائز فار فکشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ یہ ایوارڈ انہیں بدھ 6 جون 2018ء کو سینٹرل لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں پیش کیا گیا۔

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے