ابھی شاید
ڈاکٹر معین نظامی
میں گرد آلود بینائی کی لاٹھی ٹیکتا
اپنے نشیب روز و شب کی تہ کی جانب
بڑھتاجا تا ہوں
بیاض خشک و تر کی آیتیں
رستے میں پڑتی ہیں
میں ان بنتی بگڑتی صورتوں کو پڑھتا جا تا ہوں
مناسب فاصلے پر
ایک جھاڑی میں چھپا کوئی پرندہ
میری آہٹ پر چہکتا ہے
سرشاخ کہن سالی
ابھی شاید
کوئی غنچہ مہکتا ہے
Follow Us