fbpx
اُردو ادبنثر پارہ

محبت کا کمرہ / رفعت اقبال مرزا

میں نے آپ کے لیے اپنے دل کے اندر ایک محبت کا کمرہ محفوظ کر رکھا ہے ۔ جہاں آپ اپنی پریشانیوں کو الماری میں لٹکا سکتی ہیں اور ہر رات اپنے خوف کو چمنی کے پاس چھوڑ سکتی ہیں ،تاکہ اگلی صبح تک یہ جل کر راکھ ہو جائے۔ اس کی چھتوں پر آپ کے دن بھر کے خواب روشن ہوں گے۔ اس کے فرش ناہموار سہی لیکن نرم ہیں ۔اور دیواروں پر ہمارے ہاتھ سے لکھے ہوئے اشعار پرانی پینٹنگز کی طرح آویزاں ہیں۔ میں نے انہیں گرم جوشی کے روشن رنگوں میں پینٹ کیا تھا جانتی ہو گرمجوشی کے رنگ۔۔۔ صرف نیلے اور سرخ رنگ ۔۔۔۔

کوئی ڈراؤنا خواب اس کے دروازے پر دستک نہیں دے سکتا ۔اور یہ راکشوں سے بھی محفوظ ہے ۔ اس کے دروازے پر تمھارے نام کی تختی میرے نام کے ساتھ جڑی ہے۔اور  اس کمرے کی کھڑکیاں ہمیشہ اتنی مہربان ہوتی ہیں کہ یہ بارش اور طوفانوں کا مشاہدہ کرنے دیتی ہیں۔ اور جب میں اپنی کھردری ہتھیلی اور آپ اپنی نرم ہتھیلیوں سے آسمان کی جانب چڑھنا چاہیں گے تو یہ ہماری مدد کریں گی ۔ یہاں اس کمرے میں ایک طرف کتابوں کے ڈھیر ہیں۔

جہاں ہماری محبت کی کتاب بھی دھری ہے۔ اور اس کمرے سے مل کر دیکھیں گے کہ سورج کیسے تھکن میں ڈوبتا ہے اور کیسے چاند گہری نیند سے آہستگی سے بیدار ہوتا ہے۔ یہاں سینے پر ہاتھ رکھ کر یا کان لگا کر آپ میرے دل کی دھڑکنوں کو گنیں اور جب یہ گنتی آپ کوتھکا دے اور آپ کی پلکیں بوجھل ہو جائیں ۔۔۔ چالیس ۔۔۔پچاس۔۔۔۔ساٹھ۔۔۔۔۔ اور پھر وہیں سو جائیں ۔۔۔اور پھر دیواروں کو اپنا نام پکارتے ہوئے سنیں تو اچانک گھبرا کر بیدار ہو جائیں ۔۔۔ اور میں آپ کو یوں گھبرایا ہوا دیکھ کر قہقہہ لگاؤں ۔

میں نے آپ کے لیے اپنے دل میں ایک کمرہ محفوظ کر رکھا ہے۔ ڈریں نہیں ! میں آپ کو اندر بند نہیں کروں گا۔ ادھر ادھر گھومنا، اس میں اپنے لیے بجنے والی ۔۔۔۔ نا مختتم موسیقی سننا ۔۔۔۔اس کی تاریکیوں میں روشنی بن کر چمکنا ۔۔۔۔ جیسے چاہو رہنا ۔۔۔۔۔ ارے ارے ڈریں نہیں میں آپ کو یہاں قید نہیں کروں گا۔۔۔۔

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے