انور مسعود کی کتاب "فارسی ادب کے چند گوشے” کا مطالعہ بہت خوش گوار ثابت ہوا۔ انتہائی نفیس نثر کے ساتھ مصنف نے ہمیں فارسی کے چند شاعروں سے متعارف کرایا ہے۔ سب سے اچھے دو مضامین فروغ فرخ زاد اور انقلابی ایرانی شاعر عشقی پر ہیں۔ فروغ کے خیالات سے اتفاق نہ رکھنے کے باوجود مصنف کا رویہ بہت ہم دردانہ اور درد دل سے مملو ہے اور پھر نثر ایسی احتیاط سے لکھی ہے کہ کئی فقرے باربار پڑھنے کو جی چاہتا ہے۔ علی اکبر دہخدا پر مضمون میں داد تحقیق بھی دی ہے اور دہخدا کی شاعری اور ایران کی تحریک مشروطیت میں دہخدا کے سرگرم کردار کا بھی احاطہ کیا ہے اور یہ دو پہلو میرے لیے بالکل نئے تھے۔
مجھے عربی ادب کی ایسی ہی ایک تعارفی کتاب "عربی ادب میں مطالعے” بہت عزیز رہی ہے جو محمد کاظم صاحب نے لکھی تھی۔ انور مسعود صاحب نے زیر نظر کتاب بہت پہلے لکھی تھی۔ حیرت ہے کہ یہ کیوں اتنی معروف نہیں ہے۔ دوسری حیرت یہ ہوتی ہے کہ ایسے عمدہ تعارفی مضامین کی تعداد اتنی کم کیوں ہے اور انور مسعود صاحب نے یہ سلسلہ جاری کیوں نہیں رکھا۔
فارسی ادب کی لذت فارسی اشعار اور نظموں کے ٹکڑوں میں تو ہے ہی، انور مسعود کی نثر میں بھی ہے۔ کتاب کا نیا ایڈیشن جہلم بُک کارنر نے بہت سلیقے سے چھاپا ہے۔