محبت کبھی ضائع نہیں جاتی
نصیر احمد ناصر
ایک بار لگ جائے
تو زندگی بھر پیچھا نہیں چھوڑتی
جتنا مرضی جھٹلاؤ، دھتکارو
یہ استری اسٹینڈ کی طرح
چپ چاپ کسی کونے میں پڑی رہے گی
تکیے کے نیچے چھپا دو
یا موسمی ملبوسات کی طرح
الماری میں تہ کر کے رکھ دو
ایک دن اچانک بارش میں
یا گرمی سردی میں
اس کی ضرورت پڑ جائے گی
میلے کپڑوں کے ڈھیر میں
یا واشنگ مشین میں ڈال دو
یہ دُھل کر پھر سامنے آ جائے گی
جہاں بھی پھینک دو
یہ ری سائیکل ہوتی رہتی ہے
اور کبھی نہ کبھی
کہیں نہ کہیں
کسی نہ کسی کام آ جاتی ہے!
Follow Us