fbpx
نظم

بھوک کاٹنے والے لوگ / قمر رضا شہزاد

بھوک کاٹنے والے لوگ

زندگی کھیتوں اور کھلیانوں
میں
گندم بوتے ہوئے کسانوں کو یہ بات سوچنے کا موقع ہی نہیں دیتی
کہ زمین کو زرخیز کرنے والا پانی
کسی نہر سے نہیں
بلکہ ان کی آنکھوں سے بہتا ہوا آرہا ہے
بیج کے پھوٹنے سے لے کر
گندم کے تیار ہونے
کے وقفے میں
ان کی آنکھوں کا رنگ بھی گندم کی بالیوں کی طرح سنہری
ہوتا چلا جاتا ہے
اور پھر
یہ آنکھیں اس وقت سرخ ہوتی ہیں جب گندم ان کے گھروں کی بجائے
کسی اور کے گوداموں میں ذخیرہ ہونے کے لئے چلی جاتی ہے

دکانوں سے باہر آٹے کے تھیلوں کے لئے لگی ہوئی قطار
کو یہ بات کون سمجھائے کہ
بھوک کاٹنے کے لئے
روٹی کی نہیں
تلوار کی ضرورت ہے

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے