fbpx
خبریں

کینیڈا: سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے الزام میں چوتھا انڈین شہری گرفتار/ اردو ورثہ

کینیڈین حکام نے علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث چوتھے انڈین شہری کو گرفتار کرکے ان پر ہفتے کو قتل کی دفعات عائد کی ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 22 سالہ امن دیپ سنگھ پہلے ہی اسلحے کے متعلق الزام میں گرفتار تھے اور ان پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ’فرسٹ ڈگری قتل اور قتل کی سازش‘ جیسے الزامات عائد کی گئی۔

رواں ماہ تین دیگر انڈین شہریوں کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ (آر سی ایم پی) پولیس نے تینوں افراد کا نام کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ  اور کرن برار بتایا ہے۔

ان میں سے دو کی عمریں 22 اور ایک کی 28 سال ہے۔ ان پر بھی فرسٹ ڈگری قتل اور سازش کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

اس قتل کے بعد کینڈا اور انڈیا کے درمیان اس وقت سفارتی تنازع پیدا ہو گیا تھا جب وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل کا تعلق انڈین انٹیلی جنس ایجنسی پر عاید کیا تھا۔

1997 میں کینیڈا نقل مکانی کر کے آنے والے اور 2015 میں شہریت حاصل کرنے والے نجر ایک علیحدہ سکھ ریاست خالصتان کے حامی تھے۔

وہ انڈین حکام کو مبینہ طور پر ’دہشت گردی‘ اور قتل کی سازش کے الزام میں مطلوب تھے تاہم نجر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو نقاب پوش حملہ آوروں نے وینکوور کے مضافاتی علاقے میں سکھ مندر کی پارکنگ میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

کئی ماہ بعد کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک کے پاس انڈین انٹیلی جنس ایجنسی کو قتل سے جوڑنے والے ’قابل اعتماد الزامات‘ ہیں۔

انڈیا نے ان الزامات کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا اور اس کے جواب میں کینیڈین شہریوں کے ویزوں پر عارضی پابندی لگا دی اور اوٹاوا کو مجبور کیا کہ وہ انڈیا سے اپنے سفارت کار واپس بلائے۔

نومبر میں امریکی محکمہ انصاف نے جمہوریہ چیک میں رہنے والے ایک انڈین شہری پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر امریکی سرزمین پر اسی طرح کے قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

استغاثہ نےعدالتی دستاویزات میں کہا کہ انڈین حکومت کا ایک افسر بھی اس منصوبے میں ملوث تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے غیر معمولی سرکاری دورے کی میزبانی کے بعد یہ الزامات سامنے آئے ہیں جب واشنگٹن چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف انڈیا کے ساتھ قریبی تعلقات کا خواہاں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپریل میں خبر دی تھی کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اندازہ لگایا ہے کہ امریکی سرزمین پر اس سازش کو اس وقت  انڈیا کے اعلیٰ افسر سامنت گوئل نے منظور کیا تھا۔

کینیڈا میں تقریبا 770،000 سکھ آباد ہیں، جو ملک کی آبادی کا تقریبا دو فیصد ہیں، جو انڈیا میں خالصتان نامی آزاد ریاست کا مطالبہ کرتے ہے۔




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button
نوٹیفیکیشن فعال کریں OK No thanks
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے