fbpx
خبریں

عامر تانبا قتل میں انڈیا کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں: وفاقی وزیر داخلہ/ اردو ورثہ

وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے پیر کو بتایا ہے کہ لاہور میں عامر تانبا کے قتل میں انڈیا کے ملوث ہونے کے اشارہ ملے ہیں تاہم اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

لاہور میں پیر کو نیوز کانفرنس کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ’ماضی میں اسی قسم کے دو، چار واقعات میں انڈیا براہ راست ملوث رہا اور عامر تانبا پر حملے میں بھی ان ہی طریقوں کو استعمال کیا گیا ہے۔‘

وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ’پولیس تحقیقات کر رہی ہے لیکن شک وہیں (انڈیا) جاتا ہے۔ سارے شواہد اسی طرف جا رہے ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک کچھ کہہ نہیں سکتے۔ لیکن اشارے اسی طرف جا رہے ہیں۔‘

کوٹ لکھپت جیل میں 2013 میں سزائے موت کی سزا پانے والے قیدی انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے عامر سرفراز عرف تانبا کو اتوار کو لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

عامر سرفراز عرف تانبا کی موت کے حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’پنجاب پولیس اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور ہر پہلو سے اس کی تفتیش کی جائے گی۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عامر سرفراز عرف تانبا کے چھوٹے بھائی جنید سرفراز نے اپنے بھائی پر حملے کی ایف آئی آر تھانہ اسلام پورہ میں درج کروائی۔

بجلی کی اووربلنگ

وفاقی وزیر داخلہ نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی جانب سے بجلی کے صارفین سے 83 کروڑ اضافی یونٹس کی وصولیوں کا انکشاف کیا۔

انہوں نے کہا کہ اووربلنگ کے خلاف ایف آئی اے کی مہم جاری رہے گی اور اس سلسلے مٰن ایک ایکس ای این کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

محسن نقوی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بجلی مہیا کرنے والی کمپنیاں ماہانہ 300 یونٹ خرچ کرنے والے صارفین کو بھی اضافی بل بھیج رہی ہیں۔

’جو لوگ اپنا روزمرہ کا خرچ مشکل سے پورا کر پاتے ہیں ان سے بھی اضافی یونٹ کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بہت زیادہ ہے اور پیر کے اجلاس میں اوور بلنگ پر بات ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری پر بھی کام جاری ہے اور اس سلسلے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button
نوٹیفیکیشن فعال کریں OK No thanks
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے