fbpx
خبریں

فوج اور پولیس نے بہاولنگر واقعہ مشترکہ کوششوں سے حل کر لیا: آئی ایس پی آر/ husnain.jamal

پاکستان فوج نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج اور پولیس نے مشترکہ کوششوں سے بہاول نگر میں پیش آئے واقعے کو فوری حل کر لیا۔

پاکستان فوج کے ترجمان محکمے آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بہاولنگر میں پیش آئے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ معاملہ حل ہونے کے باوجود ’مخصوص مقاصد کے حامل بعض دھڑوں نے ریاستی اداروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کر دیا۔

بیان کے مطابق واقعے کی منصفانہ انکوائری کو یقینی بنانے اور قوانین کی خلاف ورزی اور اختیارات کے غلط استعمال کی ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے، حقائق کا پتہ لگانے اور ذمہ داری کے تعین کے لیے سکیورٹی اور پولیس اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ انکوائری کی جائے گی۔

پچھلے دونوں سوشل میڈیا پر پاکستان فوج کے اہلکاروں کی بہاولنگر میں مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر تشدد کی کچھ ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر ان ویڈیوز کے حوالے سے شدید ردعمل دیکھنے کو ملا تھا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے پنجاب پولیس چیف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان ویڈیوز کے حوالے سے پنجاب پولیس نے 10 اپریل کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے ایک ’معمولی‘ واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا: ’یہ غلط تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ جیسے پاک فوج اور پنجاب پولیس کے درمیان کوئی محاذ آرائی ہوئی ہے۔‘

’سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ باتیں وائرل ہونے کے بعد دونوں اداروں کی طرف سے فوری جوائنٹ انوسٹی گیشن کی گئی جس میں دونوں اداروں کے افسران نے تمام حقائق کا جائزہ لیا اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا۔‘

پنجاب پولیس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’پاک فوج اور پنجاب پولیس دہشت گردوں، شرپسندوں اور خطرناک مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پورے صوبے میں مشترکہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عوام سے درخواست ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے جعلی پروپیگنڈا پر کان نہ دھریں۔‘

نامہ نگار ارشد چوہدری نے ترجمان پنجاب پولیس سے رابطہ کر کے واقعے کی تفصیلات اور اس سے متعلق تحقیقات کے بارے میں پوچھا تو ترجمان نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے کوئی بات نہیں کر سکتے کیونکہ دونوں اداروں کے افسران کی کوششوں سے معاملہ حل کر لیا گیا ہے اور اس پر محض قیاس آرائیاں جاری ہیں۔




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button
نوٹیفیکیشن فعال کریں OK No thanks
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے