fbpx
خبریں

جماعت اسلامی کا ’شب یکجہتی غزہ مارچ‘ میں فوری فائر بندی کا مطالبہ/ abdullah.farooqui

جماعت اسلامی کراچی کے تحت شہر کی مصروف شارع قائدین پر شب یکجہتی غزہ مارچ میں کارکنان اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور غزہ میں اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

ہفتے کی شب غزہ مارچ سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’اسرائیل کو حماس نے شکست دے دی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بعد بھی اسرائیل باز نہیں آ رہا، فلسطین کے ساتھ جدوجہد جاری رکھنی ہے اور پوری دنیا تک پیغام پہنچانا ہے کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں شب بیداری فریضہ انجام دیا ہے، شب بیداری کے توسط سے دعاگو ہیں اللہ فلسطینی بچوں کی مدد فرمائے، چاروں طرف سے اسرائیلی بمباری کر رہے ہیں، اسپتالوں پربمباری کی جارہی ہے، کوئی بولے یا نہ بولے ہم اپنے حصےکا چراغ جلاتے رہیں گے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یکجہتی غزہ مارچ  سے حماس کے ترجمان اور رہنما خالد القدومی نے ویڈیو لنک پر خطاب میں کہا کہ کراچی کےعوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’غزہ میں دہشت گردی کرنے والوں میں امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ شامل ہیں۔ غزہ کے عوام صرف مٹی کی جگہ کے لیے جنگ نہیں کر رہے بلکہ مسجد اقصیٰ کی بقا کے لیے جنگ کر رہے ہیں۔‘

خالد القدومی نے کہا کہ ’اسرائیل صرف فلسطیینوں کا دشمن نہیں بلکہ تمام اسانیت کا دشمن ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمارا فرض بنتا ہے کہ قبلہ اول کی حفاظت کے لیے اہل غزہ و فلسطین کا ساتھ دیں۔‘

حماس کے رہنما کے مطابق: ’حماس نے سات اکتوبر 2023 سے آج تک اسرائیل کو پسپا کر دیا ہے۔ اسرائیل حماس کے مجاہدین سے مقابلہ نہیں کرسکتا اس لیے وہ عام فلسطیینوں پربمباری کر رہا ہے۔‘

خالد القدومی نے کہا کہ ’اسرائیل نے کفی اورالشفا ہسپتال میں بمباری کر کے عورتوں اور بچوں کو شہید کیا۔ فلسطین میں اسرائیل جنگ بندی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اسرائیلوں نے مسجد اقصیٰ کے ساتھ گستاخی کی اور فلسطینی عورتوں کے ساتھ بدسلوکی کی لیکن کسی بھی مسلم حکمرانوں نے مذمت نہیں کی۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button
نوٹیفیکیشن فعال کریں OK No thanks
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے