fbpx
خبریں

تربت: ایئرپورٹ اور نیول ایئر بیس میں داخل ہونے کی کوشش ناکام، حملہ آور قتل/ haroon.rashid

صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ایئرپورٹ اور نیول ایئر بیس پر نامعلوم افراد نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس پر سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور حملہ آوروں کو مار دیا ہے۔

مکران ڈویژن کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے انڈپینڈنٹ اردو کو فون پر بتایا کہ تربت میں نیول ائیر بیس پر حملہ کرکے داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔ سکیورٹی فورسز علاقے کو کلیئر کر رہے ہیں۔ حملہ کرنے والوں کو جوابی کارروائی میں مار دیا گیا ہے۔

ضلع کیچ ایران سے متصل علاقہ ہے اور اس کے ضلعی ہیڈکوارٹر تربت میں پاک بحریہ کا دوسرا بڑا ایئر بیس بھی ایئرپورٹ کی چاردیواری کے اندر واقع ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق چار سے چھ مبینہ حملہ آوروں نے ایئرپورٹ کے شمالی جانب سے نیول بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں کو اندر داخل ہونے نہیں دیا گیا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکام کے مطابق حملہ آورں نے ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی جو ناکام ہوئی۔ تاہم علاقے کے لوگوں اور لیویز فورس نے بتایا کہ اس دوران ایئرپورٹ کے اطراف میں شدید فائرنگ اور دس سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔ دھماکوں اور فائرنگ کی یہ آوازیں پیر کی رات سوا دس بجے شروع ہوئیں جو رات گئے تک جاری رہیں۔ 

حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے قبول کی ہے۔

20 مارچ 2024 یعنی پانچ روز قبل بھی گوادر میں رہائشی کمپلیکس گوادر پورٹ اتھارٹی پر حملہ ہوا تھا جس میں آٹھ کے آٹھ حملہ آور مارے گئے تھے جبکہ دو سکیورٹی اہلکار بھی جان سے گئے تھے۔

ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تمام ناراض بلوچوں سے خود بات کرنے کو تیار ہیں اور ناراض بلوچوں کو عام معافی کے معاملے پر اسٹیبلیشمنٹ بھی آن بورڈ ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیود ود عادل شاہ زیب‘ میں بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا گذشتہ روز کہنا تھا کہ ’محرومیوں کے ذمہ دار پنجابی اور سندھی نہیں ہیں، بلوچستان کے مسائل کے ذمہ دار بلوچ خود ہیں۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button
نوٹیفیکیشن فعال کریں OK No thanks
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے