گذشتہ دہائی میں کراچی کے ایک ٹی وی رپورٹر چاند نواب کی عید سے قبل ایک ویڈیو اس قدر وائرل ہوئی تھی کہ اس کی مقبولیت انڈیا تک پہنچ گئی اور ایک سپر ہٹ فلم میں اس کردار کو اپنایا گیا تھا۔
کراچی کنگز نے 2024 میں اسی رپورٹر کے ساتھ اپنا پرومو بنایا ہے جو مقبولیت کے نئی بلندیاں چھو رہا ہے۔
چاند نواب پرومو میں بار بار سامنے آنے والے کھلاڑیوں کو ہٹاتے ہیں اور پھر مخصوص اندازمیں کہتے ہیں ’پی ایس ایل 9 کے لیے کراچی کنگز کے شیر ہیں تیار۔‘
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا نواں ایڈیشن 17 فروری 2024 سے لاہور میں شروع ہو رہا ہے۔
سیزن کا افتتاحی میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان ہوگا جبکہ 18 فروری 2024 کو ملتان میں کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ ہوگا۔
کراچی کنگز جو ایک بار یہ ٹائیٹل 2020 میں جیت چکی ہے اس کے لیے یہ سال اس لحاظ سے مختلف ہے کہ اس وقت کے فتح گر بابر اعظم اور کپتان عماد وسیم ٹیم چھوڑ چکے ہیں۔
محمد عامر اور شرجیل خان بھی موجود نہیں ہیں جبکہ اس سیزن کے طوفانی بلے باز ایلکس ہیلز بھی دستیاب نہیں ہیں۔
کراچی کنگز کی قیادت شان مسعود کے ہاتھوں میں ہے جو اس سے قبل ملتان سلطانز کی قیادت کرچکے ہیں اور پھر قومی ٹیم کے ٹیسٹ کپتان بھی ہیں۔
شان مسعود ایک فائٹر کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے نتائج سے خوفزدہ ہوئے بغیر گذشتہ ایک سال سے جس بیس بال کرکٹ کو اپنایا ہے اس نے ان کی شان اور بڑھا دی ہے۔
وہ پاکستان کے واحد بلے باز ہیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں جارحانہ حکمت عملی پر یقین رکھتے ہیں۔
یارکشائر کی کپتانی اور آسٹریلیا کے خلاف ان کی جارحانہ حکمت عملی کے آسٹریلین کمنٹیٹر بھی معترف ہیں۔
شان مسعود کپتان ہونے کے ساتھ ٹیم کے اوپنر بھی ہیں۔ ان کے ساتھ مقامی کھلاڑیوں میں شعیب ملک، محمد نواز اور عرفات منہاس بھی قابل ذکر ہیں لیکن سعد بیگ اور انور علی بھی بوقت ضرورت بیٹنگ کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی کھلاڑیوں کی افراط ہونے کے باعث کنگز کے لیے سیلیکشن مشکل ہوگی۔ نیوزی لینڈ کے ٹم سائفرٹ اور جیمز ونس اہم بلے باز ہوں گے۔
کیرن پولارڈ بھی ٹیم میں ہیں لیکن اب ان سے کوئی بڑی کارکردگی مشکل ہوگی۔ وہ بین الاقوامی کرکٹ عرصہ ہوا چھوڑ چکے ہیں تاہم اپنے تجربے سے کچھ کرسکتے ہیں۔
بولنگ میں سب سے اہم نام تو حسن علی کا ہے جو اسلام آباد سے ٹریڈنگ میں آئے ہیں اور عماد وسیم وہاں چلے گئے ہیں۔
میر حمزہ اور عامر خان دوسرے اہم بولرز ہیں جبکہ سپن بولنگ میں کئی سال تک پہلی پوزیشن پر فائز رہنے والے تبریز شمسی اور عرفات منہاس ہیں۔
عرفات منہاس نے حالیہ انڈر 19 ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔
آخری میچ سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف نصف سنچری اور 10 اوورز میں صرف 20 رنز دے کر دو وکٹوں نے ان کے تابناک کیریئر کی پیشنگوئی کردی ہے۔ وہ بائیں ہاتھ کے سپنر ہیں اور تیز گیند کرتے ہیں۔
کراچی کنگز کے پاس ویسے تو بولنگ میں جمی اوورٹن اور سراج الدین بھی ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگر مکمل جائزہ لیا جائے تو ٹیم کے صدر وسیم اکرم کھلاڑیوں کے انتخاب میں کچھ غلطی کر گئے ہیں۔
بیٹنگ کچھ کمزور نظر آتی ہے اور یہی وہ غلطی ہے جو کراچی گذشتہ چار سال سے کر رہی ہے۔
بابر اعظم کا اختلاف بھی اسی پر ہوا تھا لیکن وسیم اکرم خود آل راؤنڈر تھے اس لیے آل راؤنڈرز کو ترجیح دیتے ہیں۔
کراچی کنگز کو ایک مسئلہ اور درپیش ہوسکتا ہے کہ سائفرٹ شاید پوری لیگ نہ کھیل سکیں کیوں کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف ٹی 20 سیریز 28 فروری تک کھیلنی ہے جس سے ٹیم کے کمبینیشن پر اثر پڑسکتا ہے۔
کراچی کنگز کے فتح گر کھلاڑی بہت سے ہوسکتے ہیں لیکن شان مسعود پر سب سے زیادہ نظریں لگی ہیں۔
کراچی کنگز اپنے ہوم گراؤنڈ پر 28 فروری 2024 کو اسلام آباد کے خلاف کھیلے گی لیکن کرکٹ کے متوالوں کی کراچی کنگز کے لیے سپورٹ صرف کراچی میں نہیں بلکہ دوسرے سینٹرز میں بھی ہوگی۔
کراچی کنگز کے شیر اب خود کیا کرتے ہیں اس کے لیے تیار ہوجائیں ور نگاہیں جما لیجیے اپنے ٹی وی کی سکرین پر جب 18 فروری کو ملتان کے سلطانز کے سامنے شیر دھاڑنے کو تیار ہیں۔
نتیجہ کچھ بھی ہو رنگ جمانے آرہے ہیں کراچی کے شیر۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔