راہ چلتے ہوئے کسی بھی شہری پر طنز کرنا، چھیڑنا یا نامناسب الفاظ کا استعمال کرنا قابل گرفت جرم ہے، تاہم اس طرح کے واقعات ہمارے معاشرے میں عام ہیں۔
تحقیقی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 77 فیصد خواتین اور 34 فیصد مردوں نے اس طرح کے حالات کا سامنا کیا ہے۔
قبرس کی ویب سائٹ برائٹ سائیڈ پر شائع کیے گئے ایک مضمون میں اس شرمناک حقیقت پر مبنی صورتحال سے متعلق ماہرین نے کچھ تجاویز بیان کی ہیں جو آپ کی مدد اور رہنمائی کرسکتی ہیں۔
1:لوگوں کی گفتگو کا موازنہ کریں
کسی کی گفتگو سے اس بات کا اندازہ لگائیں کہ آیا یہ ایک دوستانہ سلام ہے یا یہ سراسر طنز یا دھمکی ہے۔ اسی طرح دی جانے والی کچھ مبارکبادوں کو سادہ انسانی تعامل سمجھا جاسکتا ہے لیکن اگر آپ کو سامنے والے کی گفتگو میں ناراضی، ذلیل کرنا یا دھمکی محسوس ہوتی ہے تو یہ واضح طور پر پریشانی کی بات ہے۔
ایک ایتھلیٹ خاتون نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب میں میدان میں دوڑ لگاتی ہوں تو ان لوگوں سے مجھے کوئی اعتراض نہیں جو میری طاقت یا ترقی کو مدنظر رکھتے ہیں، کیونکہ یہ میری محنت کی تعریف محسوس ہوتی ہے لیکن اگر تبصرہ کرنے والا میرے جسم کی حرکات و سکنات پر اپنی توجہ مرکوز کرتا ہے یا سیٹیاں بجاتا ہے تو یہ ایک الگ بات ہے۔ بنیادی طور پر آپ کو یہ احساس ہوگا کہ آیا یہ چاپلوسی والا تبصرہ ہے یا اس کا مقصد آپ کو شرمندہ کرنا تھا۔
2 : پلٹ کر واضح جواب دیں
اگر کوئی آپ سے اس لہجے میں بات کرنے کی کوشش کرے تو نظر انداز کرنے کے بجائے مؤثر حکمت عملی کے تحت اس کو ایک مضبوط لہجے اور غیر جانبدار چہرے کے تاثرات کے ساتھ بھرپور جواب دیں جیسے کہ ’مجھے آپ کی مدد کی ضرورت نہیں ہے‘
3 : خاموشی بھی بہتر جواب ہے
اگر کوئی بدتمیز اور اجنبی شخص آپ کو زچ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو بعض اوقات مخالفانہ نظروں یا غصے میں گھور کر دیکھنے کے ساتھ بالکل جواب نہ دینا بھی ایک مضبوط پیغام ہے۔
4 : جگہ یا نشست کو چھوڑ دیں
کچھ خواتین کو غیر مردوں کے شائستہ رویے کے ساتھ بھی ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اگر آپ کو کچھ ایسا محسوس ہونے لگے کہ سامنے والے نے کچھ ایسا نہیں کہا اور بظاہر وہ ایک اچھا انسان لگ رہا ہے تو بھی یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ کو ان مشکلات سے اپنے آپ کو بچانے کا پورا حق ہے اس کے لیے آپ وہ جگہ یا نشست چھوڑ سکتی ہیں۔
5 : ہمت سے کام لیتے ہوئے چیخ کر جواب دیں
ایسی صورتحال میں کچھ خواتین نے ان مردوں کو ڈرانے کیلئے مختلف حربے استعمال کیے جیسے کہ ایک خاتون نے چیخ کر کہا کہ "آپ میرا پیچھا کیوں کر رہے ہیں؟! میں تمہیں نہیں جانتی!” اور چیخنے پر لوگ متوجہ ہوئے جس سے آوازیں کسنے والا شخص خاموشی سے پیچھے ہٹ گیا۔
6 :غیر منطقی بہانے بنائیں
سوشل میڈیا پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ جب کوئی اجنبی شخص کسی خاتون کو مسکرانے کا کہتا ہے اور وہ یہ کہہ کر طنزیہ جواب دیتی ہے کہ ’میرے پاس مُسکرانے کے لیے کچھ نہیں ہے‘ یا کوئی اور غیر منطقی سا جواب دیں جس سے اس شخص کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
7: خود کو مصروف رکھنے کا بہانہ کریں
یاد رکھیں! جب کوئی مشتبہ شخص آپ کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس وقت بہانے سے کسی دوست کو میسج کرنا یا کال کرنا، یا اپنے بیگ سے کچھ ڈھونڈنے کا بہانہ کرنا اس وقت رکاوٹ کا کام کر سکتا ہے اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ صورتحال مزید بڑھ سکتی ہے تو ان لوگوں سے رابطہ کریں جن پر آپ بھروسہ کرتے ہیں تاکہ وہ آپ کی مدد کر سکیں۔
8 : ایسے کسی بھی واقعے کی اطلاع پولیس کو دیں
اوباش اور بدتمیز قسم کے افراد کی حرکات و سکنات ذہنی اور جسمانی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہیں یہ شدید ذہنی تناؤ، اضطراب یا اعتماد میں کمی کا سبب بھی بن سکتا ہے، جس کے سدباب کیلئے متعلقہ محکمے یا پولیس کو اطلاع کریں۔
اس کے علاوہ ایک ماہر نے نوٹ کیا کہ جن خواتین نے اپنے ساتھ پیش آنے والے اس قسم کے واقعات آن لائن شیئر کیے ان کی پریشانی میں کمی واقع ہوئی اور وہ اس قسم کی زیادتیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے زیادہ بااختیار محسوس ہوئیں۔
9 : ایسے واقعات کو بطور ثبوت ڈائری میں نوٹ کریں
اگر آپ اس طرح کے واقعات کی شکایت درج کروانا چاہتی ہیں تو انہیں اپنی ڈائری یا کسی نوٹ بک میں تحریر کریں تاکہ واقعہ کی تفصیلات بیان کرنے میں مدد مل سکے اور اگر سوشل میڈیا پر آپ کے ساتھ ایسا کچھ ہوا ہو تو قانونی کارروائی کیلئے اس کے اسکرین شاٹس اور تصاویر کو محفوظ کرلیں۔
10 : ایسے لوگوں کی مدد کریں
ان تمام باتوں کے ساتھ اگر آپ کے سامنے کسی اور انسان کے ساتھ اس قسم کی حرکات و سکنات کی جا رہی ہوں تو آپ اس شخص کو بھی مدد فراہم کرسکتی ہیں جسے چھیڑا جارہا ہے، تو اس کی مدد کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس شخص سے بات کرکے اسے روکا جائے۔ آپ ایک "جعلی دوست” بن کر بھی جا سکتی ہیں اور بات چیت شروع کرسکتی ہیں جیسے کہ "کیا آپ ٹھیک ہیں؟” پوچھنا ان کو سکون بھی فراہم کرے گا اور انہیں یہ محسوس ہوگا کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔
نوٹ : کیا کبھی آپ کے ساتھ اس قسم کے تجربے کا سامنا ہوا ؟ اگر ہوا تو آپ کا کیا رد عمل تھا، صارفین کمنٹس میں اپنی تجاویز سے آگاہ کریں۔