بلوچستان کے شہر سبی میں منگل کو پاکستان تحریک انصاف کی ریلی میں دھماکے سے چار افراد جان سے گئے جب کہ پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
صحافی عامر بجوئی کے مطابق ایم ایس ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں چار افراد جان سے گئے جب کہ چھ افراد زخمی ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری بلوچستان اور آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ ’سبی میں ریلی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔‘
جان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں کا حملہ انتخابات کروانے کے لیے بلوچستان حکومت کی حوصلہ شکنی نہیں کر سکتا۔۔۔انتخابات طے شدہ وقت پر ہوں گے۔‘
جان اچکزئی نے یہ بھی کہا کہ ’دہشت گردوں‘ کا مقصد انتخابات کے عمل اور نتائج میں خلل ڈالنا ہے۔
Regardless of the actions of terrorists, the elections will proceed as planned. The rally in #Sibi, which was targeted by terrorists, will not discourage the Govt of Balochistan from conducting the elections.
It is evident that these terrorists aim to disrupt the election…
— Jan Achakzai / جان اچکزئی (@Jan_Achakzai) January 30, 2024
تحریک انصاف کی جانب سے جاری میں واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ’دھماکہ قومی اسمبلی کے لیے سبی سے امیدوار صدام ترین کی ریلی کے بعد ہوا۔ ہم اس واقعے کی مذمت اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی جلد ہی ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پر عزم ہے۔‘
بیان کے مطابق یہ ’حملہ عمران خان کی سزا کے چند گھنٹے بعد ان کی جماعت کی ریلی میں پیش آیا جو غیر ریاستی عناصر کے ارادوں اور ان کی انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش پر سوالیہ نشان ہے اس لیے ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔‘