پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ جب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کا منصفانہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے ان خیالات کا اظہار برسلز میں بدھ کو پاکستانی سفارت خانے میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں تصویری نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد کیا۔
نمائش میں انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے عوام کی حالت زار کی عکاسی کی گئی ہے۔
وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’جموں و کشمیر کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں نے جبر کی تمام انڈین کوششوں کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے۔‘
5th February is a day to expess solidarity with hapless Kashmiris from IIOJK under illegal indian occupation for the last 75 years. A lasting peace in South Asia is contingent upon the resolution of Kashmir dispute in accordance with the UNSC Resolutions and Kashmiri aspirations.
— Jalil Abbas Jilani (@JalilJilani) January 31, 2024
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کشمیری عوام کی امنگوں کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور ان کی قربانیاں تاریخ میں یاد رکھی جائیں گی۔‘
پاکستانی وزیرخارجہ کے مطابق: ’عالمی برادری کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے، پانچ اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے انڈیا پر دباؤ ڈالے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔‘
Foreign Minister @JalilJilani met with Secretary-General, EEAS Stefano Sannino, @EEAS_SecGen in Brussels today. They:
Expressed satisfaction at the positive trajectory of relations
Discussed global and regional developments
Agreed to strengthen relations and… pic.twitter.com/L37kryOXZd— Spokesperson MoFA (@ForeignOfficePk) January 31, 2024
اسی حوالے سے جلیل عباس جیلانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: ’پانچ فروری گذشتہ 75 سالوں سے انڈیا کے غیر قانونی قبضے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے بے بس کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔
’جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا دارومدار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری امنگوں کے مطابق تنازع کشمیر کے حل پر ہے۔‘
برسلز میں ہونے والی اس نمائش میں انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو دکھایا گیا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دفتر خارجہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے برسلز میں یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے سیکرٹری سیکرٹری جنرل سٹیفانو سنینو سے ملاقات کی ہے۔ دونوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
’عالمی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان (2019) کے تحت شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے برسلز میں یورپی یونین کے کمشنر برائے موسمیاتی ایکشن ووپکے ہوکسٹرا سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے پاکستان میں سال 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی کے لیے یورپی یونین کے تعاون کو سراہا۔
ملاقات میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان گرین کوآپریشن کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔