فاطمہ قتل کیس : خیرپور پولیس کا ملزمان حناء شاہ اور فیاض شاہ کی تلاش کے لئے کراچی میں چھاپہ

کراچی : خیرپور پولیس نے فاطمہ قتل کیس میں نامزد ملزمان حناء شاہ اور فیاض شاہ کی تلاش کے لیے ڈیفنس خیابان شمشیر میں چھاپہ مارا ، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
تفصیلات کے مطابق ر انی پور کی دس سالہ فاطمہ کے قتل کیس میں خیرپور پولیس نے کراچی پولیس کے ہمراہ ڈیفنس خیابان شمشیر میں چھاپہ مارا ، پولیس کو فاطمہ قتل کیس میں نامزد ملزمان حناء شاہ اور فیاض شاہ کی تلاش ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، چھاپہ فیاض شاہ کے بھائی نیاز شاہ کے گھر پر مارا گیا، ملزمان نے گرفتاری کے خوف سے اپنے موبائل فونز بند رکھے ہوئے ہیں تاہم تکنیکی سپورٹ کی مدد سے تحقیقات کو آگے بڑھارہے ہیں۔
یاد رہے پیروں کی حویلی میں مرنے والی فاطمہ کی والدہ نے پیر اور اس کی اہلیہ کو معاف کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ فاطمہ کے خون کا سودا نہیں کروں گی، دل چاہتا ہے کہ پیروں کی گردن دبوچ لوں۔
والد نے بتایا تھا کہ ملزم پیر اسد شاہ کے بچے اور فاطمہ تقریباً ہم عمر تھے، ’پیر فیاض نے کہا کہ فاطمہ کو حویلی چھوڑ جاؤ، وہ اُن کے (بچوں) ساتھ کھیلے گی۔ میں نے یہ کہہ کر منع کیا کہ آپ کی بیٹی سخت طبیعت کی مالک ہیں، جس پر پیر فیاض کہنے لگے کہ نہیں وہ بچی کو خوش رکھے گی۔‘ شبانہ پھر اپنی بیٹی کو حویلی چھوڑ آئیں لیکن نو ماہ میں صرف تین بار ہی فاطمہ سے ملنے دیا گیا۔
والد کا کہنا تھا کہ شبانہ آخری بار 28 جولائی کو اپنی بیٹی سے ملنے گئی تھیں اور ان کے مطابق انھوں نے فیاض شاہ کی منت سماجت کی کہ خاندان میں شادی ہے اس لیے فاطمہ کو ساتھ لے جانے دیں مگر فیاض شاہ نہیں مانے اور پھر وہ واپس لوٹ آئیں اور بلآخر اس کی لاش واپس آئی۔
خیال رہے فاطمہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قبل از مرگ تشدد اور ریپ کی علامات کی تصدیق ہوئی تھی، فاطمہ کی والدہ شبانہ پھرڑو نو ماہ قبل اپنی بیٹی کو بطور ملازمہ حویلی پر چھوڑ کر آئی تھیں اور اس کے بعد انھیں اپنی بیٹی کو گھر لے جانے کی کبھی اجازت نہیں ملی۔
You must log in to post a comment.