fbpx
خبریں

بچوں میں کافی یا چائے کی عادت کتنی نقصان دہ ہے؟

زیادہ چائے پینے کی عادت چاہے بچوں میں ہو یا بڑوں میں دونوں کیلئیے ہی نقصان دہ ہے، بہت کی مائیں اپنے بچوں کی بھوک کو کم کرنے یا کھانے میں چائے پراٹھا کھلا دیتی ہیں جو مناسب عمل نہیں۔

اے آر وائی نیوز کا یہ پروگرام باخبر سویرا آپ کو یہ جاننے میں مدد دے سکتا ہے کہ بچوں کے لیے چائے ضروری ہے کہ نہیں۔ اس کیلئے ماہر غذائیت ڈاکٹر نوید بھٹو نے بہت سے مفید مشورے بھی دیئے۔

انہوں نے بتایا کہ چائے کے فائدے بھی ہیں اور نقصان بھی، اور فائدے کم اور اس کے مقابلے میں نقصان زیادہ ہے۔ کیونکہ کیفین کا استعمال نامناسب ہے۔

ایک امریکی تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ بارہ سال سے کم عمر بچوں کو چائے سے دور رکھیں کیونکہ اس میں کیفین ہوتی ہے۔

ڈاکٹر نوید بھٹو کا کہنا تھا کہ چائے میں کیفین کے ساتھ ساتھ اور ایسے عناصر بھی موجود ہوتے ہیں جو بچوں میں آئرن کو جذب نہیں ہونے دیتے۔

ان میں آئرن کی کمی ہوتی ہے جس سے خون کی کمی بھی ہو جاتی ہے، جس کے اپنے مسائل ہوتے ہیں اور اس سے ذہن کی نشونما بھی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چائے بچوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے، بچوں کے دل کی دھڑکن قدرتی طور پر بالغ افراد سے تیز ہوتی ہے اور چائے میں موجود کیفین دل کی دھڑکن کو مزید بڑھا دیتی ہے جو ان کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چائے کا دانتوں، دل کی دھڑکن، دماغ، جگر، گردوں اور معدے پر برا اثر پڑتا ہے، اس لیے بچوں کو چائے ہرگز نہیں دینی چاہیے۔

Comments




Source link

Facebook Comments

Back to top button