fbpx
خبریں

غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، شہداء کی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کرگئی

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جنگی جرائم جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی فوج نے سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، جبکہ مزید 4 مساجد کو بھی شہید کردیا گیا ہے۔ شہداء کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہوگئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کی مسجد القسام، مسجد الخلیفہ، مسجد حیفہ اور مسجد الامین محمد کو شہید کر دیا جبکہ جبالیہ کیمپ کے اقامتی بلاکوں پر شدید بمباری کی گئی۔

اسرائیلی افواج پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”بچوں، عورتوں اور مردوں کے چہروں پر چھپا ہوا درد اور خوف بہت زیادہ ہے“۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ اسرائیلی فوج ایسے کتابچے گرا رہی ہے جس میں رہائشیوں کو ”پناہ گاہوں“میں جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن، انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتباہات سے قطع نظر، اسرائیل شہریوں کی حفاظت کرنے کا پابند ہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ہوش میں آنے سے پہلے اور کتنا تشدد، خونریزی اور بدامنی ہو گی؟ اور کتنے عام شہری مارے جائیں گے؟

دوسری جانب حماس ترجمان اسامہ حمدان نے اسرائیل کو نازیوں کی نئی شکل قرار دیا جو غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کو حماس کے جاں بازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔

صہیونی فوج کے حملوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے غزہ میں قیدیوں کے ذمہ دار گروہوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اسرائیلی قیدیوں اور ان کو رکھنے والوں کے ساتھ کیا ہوا معلوم نہیں۔

Comments




Source link

Facebook Comments

رائے دیں

Back to top button