غزہ پر ایٹمی حملے کی تجویز دینے والا اسرائیلی وزیر معطل

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ پر جوہری ہتھیاروں سے حملے کا مشورہ دینے والے ثقافتی امور کے وزیر امیخائی الیاہوں کو عہدے سے معطل کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اسرائیلی وزیر کو تاحکم ثانی معطل کرتے ہوئے حکومتی اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کے حکمراں اتحاد کے قوم پرست سیاست دان امیخائی الیاہوں نے اسرائیل کے کول براما ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی جانب سے کی گئی انتقامی کارروائیوں کی شدت سے پوری طرح مطمئن نہیں ہوں۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu:
Minister Amihai Eliyahu’s statements are not based in reality. Israel and the IDF are operating in accordance with the highest standards of international law to avoid harming innocents. We will continue to do so until our victory.
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) November 5, 2023
جب انٹرویو لینے والے صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا وہ غزہ کی پٹی پر سب کو مارنے کے لیے کسی قسم کے ایٹم بم کو گرانے کے حامی ہیں تو اسرائیلی وزیر نے جواب دیا کہ ’یہ ایک آپشن ہے‘۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے وزیر کے اس بیان پر فوری کارروائی کرتے ہوئے اس بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ میں ان لوگوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے جو جنگجو نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امیخائی الیاہوں کا بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے، اسرائیل اور اسرائیلی فوج بے گناہوں شہریوں کو نقصان سے بچانے کے لیے بین الاقوامی قوانین کے تحت اعلیٰ ترین معیارات کے مطابق کام کر رہی ہے، ہم اپنی فتح تک ایسا کرتے رہیں گے۔
Facebook Comments