گوادر میں سکیورٹی فورسز پر ’حملے میں 14 اہلکار شہید‘: پاکستان فوج

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے جمعے کو جاری پریس ریلیز میں کہا ہے کہ گوادر کے قریب اورماڑہ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر ’دہشت گردوں کے حملے میں 14 سکیورٹی اہلکار شہید‘ ہو گئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سکیورٹی قافلے کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور علاقے کو ’دہشت گردوں سے پاک‘ کرنے کا عمل جاری ہے۔
اس سے قبل آج ہی خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کے مطابق پولیس وین کے قریب دھماکے میں پانچ اموات ہوئی تھیں۔ ریسکیو اہلکاروں نے بتایا تھا کہ ٹانک اڈے کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور خاتون سمیت 21 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت داخلہ سے جاری بیان کے نگران وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے اورماڑہ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیرداخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔‘
وزیرداخلہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ انتہائی بہادری سے لڑ رہی ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘
نگران وزیراعلیٰ بلوچستان اور نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی واقعے کی مذمت کی۔
ماضی میں بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کو کئی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ جولائی میں ژوب اور سوئی کے علاقوں میں آپریشن کے دوران 12 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے تھے۔
Facebook Comments