غریب کی سواری مہنگی، موٹر سائیکل کی فروخت میں 80 فیصد کمی

کراچی: پاکستان میں غریب کی سواری مہنگی ہوگئی، موٹرسا ئیکل قسطوں اور نقد فروخت کرنے والے ڈیلرز کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق موٹرسا ئیکل قسطوں اور نقد فروخت کرنے والے ڈیلرز کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگئے، ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی کے باوجود کمپینوں نے موٹر سائیکل کے ریٹ کم نہیں کیے۔
موٹر سائکل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد احسان گجر نے کہا کہ گزشتہ سال ہر مہینے 30 ہزار موٹر سائیکل فروخت کرتے تھے، ایکسائز کے اعدادوشمار کے مطابق گزستہ سال ہر مہینے میں 30ہزار سے زائد موٹرسائکلیں رجسٹرڈ ہوجاتی تھیں۔
ڈیلرز چیئرمین نے بتایا کہ ڈالر اور موٹرسائکل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے موٹر سائیکل کی فروخت ہر ماہ 6 ہزار تک آگئی، گزشتہ سال 70 سی سی موٹر سائیکل 62 ہزار کی تھی۔
ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کے بعد 70 سی سی موٹرسائکل کی قیمت 1 لاکھ 2 ہزار سے 1 لاکھ 15 ہزار تک پہنچ گئی ہے، 60 سے 65 فیصد شہری قسطوں پر موٹر سائیکل خریدتے تھے ۔
دوسری جانب موٹرسائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر عقیل شیخ نے کہا کہ موٹر سائیکل مہنگی ہونے کی وجہ سے قسطوں پر کاروبار ختم ہو گیا ہے، مارکیٹ میں کاروبار نہ ہونے کے وجہ سے موٹرسائیکل ڈیلرز کاروبار بند کرنے پر مجبور ہیں۔
صدر عقیل شیخ نے کہا کہ مارکیٹ میں پرانی موٹر سائیکل کی خرید و فروخت کی وجہ سے دکاندار اپنا خرچہ نکال لیتے ہیں۔
اس کے علاوہ امپورٹر عبداللہ لاشاری نے کہا کہ پیٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے شہریوں کا الیکٹرک موٹر سائیکل خر یدنے کی طرف رحجان ہے، ڈالر بڑھنے کی وجہ سے الیکٹرک موٹر سائیکل کی قیمت بہت زیادہ ہے۔
امپورٹر نے بتایا کہ خواتین زیادہ ترجیح الیکٹرک موٹر سائیکل کو دیتی ہیں اور پاکستان میں بین القوامی میعار کی الیکٹرک موٹر سائیکل درآمد نہیں کی جارہی ہے، پاکستان میں آنے والی الیکٹرک چارجیبل موٹر سائیکل کی بیٹریاں بھی غیر معیاری ہیں۔
Facebook Comments