’اسرائیلی اداکارہ پر فرد جرم عائد‘

وزارت انصاف کی جانب سے مشہور عرب اسرائیلی اداکارہ کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ’دہشت گردی پر اکسانے‘ کی پوسٹ لگانے سمیت دیگر الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اداکارہ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اداکارہ میسا عبدالہادی نے اپنی پوسٹ میں اسرائیل پر حماس کے سات اکتوبر کے حملے کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔
37 سالہ میسا عبدالہادی متعدد فلموں، ڈراموں اور ٹی وی سیریز میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں، انہیں رواں ماہ کے آغاز میں غزہ میں عسکریت پسند گروپ کی جانب سے اغوا کی جانے والی اسرائیلی ضعیف خاتون کی تصویر پوسٹ کرنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔
شمالی اسرائیل کے شہر الناصرہ میں زندگی بسر کرنے والی اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام سٹوری میں مسکراتے ہوئے ایموجیز کے ساتھ لکھا تھا کہ یہ خاتون ہمیشہ کے لیے مہم جوئی پر جا رہی ہیں۔
اسرائیلی اداکارہ نے ضعیف خاتون کو اغوا کرنے والے شخص کے حوالے سے اپنی اسٹوری میں تحریر کیا کہ ’ہمارے نوجوان اچھے ہیں‘۔
دوسری جانب فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیلی عوام نے نیتن یاہوکوکینسرقراردے دیا اور کہا ہے کہ امن کیلئےاس کو نکالنا ہوگا۔
اسرائیلی شہری اپنی حکومت کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں اور اسرائیل میں عوام کے مظاہروں میں شدت آگئی۔
معصوم فلسطینی شہریوں اور بچوں کا قتل عام اسرائیلی عوام کی برداشت سے بھی باہر ہوگیا، جس کے بعد وزیراعظم نیتن یاہوکواپنےعوام سے مزاحمت کا سامنا ہے، مختلف شہروں میں آئے روز مظاہرےہورہےہیں۔
مظاہرین سوال کررہے ہیں آخر یہ خونریزی کب تک جاری رہے گی؟ یہ کیا چاہتا ہے؟ آج ان کے بچے ہیں، کل ہمارے بچے ہوں گے، ان کی اولادیں ہوں گی؟ آخر کب تک اور کیوں؟
Facebook Comments