خبریں

باڈی کیمروں سے لوگوں کا رویہ ’100 فیصد‘ بدلہ: لاہور ٹریفک پولیس/ اردو ورثہ

لاہور میں ٹریفک اہلکاروں کے یونیفارم پر کیمرے لگانے کے عمل کو چند اہلکاروں نے مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پولیس اور عوام دونوں کا رویہ ایک دوسرے کی طرف بہتر ہو گا۔

اسی خیال کا اظہار ٹریفک وارڈن محمد فاروق نے کیا، جو مال روڈ پل پر بطور انچارج ڈیوٹی دیتے ہیں۔

محمد فاروق بھی ان وارڈنز میں شامل ہیں جنہیں بدھ کو سٹی ٹریفک پولیس آفیسر (سی ٹی او) اطہر وحید نے باڈی کیمرا (کیم) لگایا۔

 سی ٹی او لاہور نے ٹریفک وارڈنز کی وردی کے ساتھ کیمرے منسلک کر دیے ہیں اور اس کا مقصد ہے کہ بغیر ثبوت چالان نہ ہوں۔

ٹریفک وارڈن محمد فاروق نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا، ’پہلے یہ ہوتا تھا کہ ٹریفک وارڈنز نے غلط کیا، لوگوں کے پاس تصویر کا ایک رخ جاتا تھا لیکن جب سے یہ کیمرے لگے ہیں اب سے اس چیزوں میں بہتری آجائے گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’بطور پولیس آفیسر اگر میری طرف سے کوئی زیادتی ہو گئی تو میں جواب دہ ہوں اور اگر عوام کی طرف سے کوئی زیادتی ہو تو عوام اس کا جواب دے گی۔‘

فاروق کہتے ہیں کہ باڈی کیمرا لگانے کا سب سے زیادہ فائدہ یہ ہوا ہے کہ لوگوں کا رویہ تبدیل ہو گیا ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’پہلے 10 سے 15 فیصد لوگ ہم سے تعاون نہیں کرتے تھے یا غلطی کرنے پر انتشار پیدا کرتے تھے، شور شرابہ برپا کرتے تھے لیکن اب ان کیمروں کی وجہ سے لوگ کا رویہ 100 فیصد تبدیل ہوا ہے انہیں بھی معلوم ہے کہ اگر انہوں نے کوئی غلطی کی تو ان کا پہلے تو چالان ہو گا اور کیمرے میں ریکارڈنگ آ گئی اور انہوں نے اگر کوئی زیادتی کی تو ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گی اور ان کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو جائے گا۔‘

محمد فاروق نے مزید بتایا کہ اس کیمرے میں محفوظ ہونے والا مواد میموری کارڈ میں محفوظ ہے دوسرا اس کی آن لائن مانیٹرنگ بھی ہو رہی ہے جو متعلقہ ڈپارٹمنٹ کرتا ہے۔

فاروق کے مطابق ان کیمروں کی بیٹری زیادہ ہے۔

’ایک چارج میں ہم تین سے چار ڈیوٹیاں کر سکتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ کیمز لاہور کی مال روڈ پر ڈیوٹی دینے والے وارڈنز کو لگائے گئے ہیں لیکن آئندہ آنے والے دنوں میں یہ باقی جگہوں پر بھی دکھائی دیں گے۔

’باڈی کیمرے لگانے کا مقصد ڈیوٹی کے دوران چالان کرتے ہوئے مکمل ثبوت رکھنا ہے۔ ‘

سی ٹی او لاہور اطہر وحید کے مطابق ان کیمروں کی مدد سے دوران ڈیوٹی کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی میں ان کیمروں کی ویڈیو مددگار ثابت ہو گی۔

’باڈی کیمروں کی مدد سے سڑکوں پر احتجاج، جلوس اور دیگر مسائل کا جائزہ بھی لیا جا سکتا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا ہے کہ وردی سے منسلک کیمرے سڑک پر ہونے والے کسی بھی واقعے اور جرائم کے خلاف ثبوت میں معاون و مددگار ثابت ہوں گے۔

ایک شہری دانیال کا خیال ہے کہ باڈی کیمز ایک اچھا اقدام ہیں۔

’ایسا نہیں ہے کہ صرف پولیس والے زبردستی کرتے ہیں جبکہ عوام بھی بہت کچھ کہتی ہے ان کیمروں سے یہ پتہ چلے گا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط۔ ان کی مدد سے ہمارے پاس آڈیو ویڈیو ثبوت ہوں گے جنہیں کوئی جھٹلا نہیں سکے گا۔‘

ایک اور شہری سعد عثمان کا کہنا ہے: ’باڈی کیمز ٹیکنالوجی کا ایک اچھا استعمال ہیں، خاص طور پر چالان وغیرہ کے معاملات میں فائدہ مند ثابت ہوں گے۔‘

اپنی رائے دیں

Related Articles

Back to top button