وزیر اعظم آج ترکی اور ایران سمیت چار ملکوں کے دورے پر روانہ ہوں گے: دفتر خارجہ/ اردو ورثہ

اس دورے کا مقصد علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے امور پر بات چیت کرنا ہے۔ یہ دورہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان فوجی جھڑپ کے چند ہفتے بعد ہو رہا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیہان میں کہا کہ ’وزیراعظم ان ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی و بین الاقوامی اہمیت کے تمام امور پر جامع بات چیت کریں گے۔
‘انہیں یہ موقع بھی ملے گا کہ وہ انڈیا کے ساتھ حالیہ بحران کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے دوست ممالک کا تہہ دل شکریہ ادا کریں اور ان کی حمایت کا اعتراف کریں۔‘
اس ماہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کئی دنوں تک میزائل، ڈرون اور توپ خانے کے حملوں کا تبادلہ ہوا، جس میں 70 افراد کی جان گئی جس کے بعد 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ تنازع 22 اپریل کو انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر عائد کیا۔ اسلام آباد نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی۔
دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ اپنے اس دورے کے دوران جو پاکستان کی سفارتی روابط کو مزید فروغ دینے کے لیے ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیئرز پر بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
یہ کانفرنس 29 اور 30 مئی کو منعقد ہو رہی ہے اور اس کا مقصد ماحولیاتی مطابقت اور تحفظ سے متعلق عالمی کوششوں کو فروغ دینا ہے، خصوصاً گلیشیئرز کے پگھلاؤ جیسے مسئلے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔
پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے لحاظ سے شدید طور پر غیر محفوظ ملک ہے، جہاں درجہ حرارت میں اضافہ اور شدید موسم کے واقعات میں تیزی جیسے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
حکام کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقوں میں غیر معمولی حد تک بلند درجہ حرارت کے باعث گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مستقبل میں پانی کی قلت اور انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔